• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھمپیر میں کان سے بچے سمیت 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں: امتیاز شیخ

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ میں جھمپیر کے قریب کوئلے کی کان میں داخل ہونے والے سیلابی ریلے میں پھنس کر جاں بحق ہونے والے 8 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں 12 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

ٹھٹھہ میں جھمپیر کے قریب کوئلے کی کان میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے پر وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی جانب سے سندھ کابینہ کو برینفگ دی گئی۔

سندھ کابینہ نے جھمپیر کے قریب کوئلے کی کان میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

بریفنگ کے دوران امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ یہ ایک نجی کان تھی، محکمۂ توانائی نے کان کنوں کی لاشیں نکالنے میں بھرپور مدد کی ہے، کان سے 8 لاشیں نکالی گئی ہیں جن میں ایک 12 سال کا بچہ بھی شامل ہے۔

کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے تمام مائنز کا سیفٹی آڈٹ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بچے کے معاملے پر مجھے انکوائری کر کے رپورٹ دیں، اگر بچہ مائن میں کام کر رہا تھا تو یہ چائلڈ لیبر کا معاملہ ہے، چائلڈ لیبر کے معاملے پر میں سخت کارروائی کروں گا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مزید ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مزدوروں کے خاندانوں کے لیے معاوضے کا بندوبست کریں۔

واضح رہے کہ جھمپیر اور میٹنگ ریلوے اسٹیشنز کے درمیان واقع 390 فٹ گہری کوئلے کی کان میں 2 روز قبل پہاڑی علاقوں سے آنے والا سیلابی ریلہ داخل ہوگیا تھا جس سے کان میں موجود 9 کان کن پھنس گئے تھے۔

کان کنوں کی تلاش کے لیے مختلف علاقوں سے آنے والی ریسکیو ٹیموں نے سرچ آپریشن کے نتیجے میں 8 لاشوں کو نکال کر رورل ہیلتھ سینٹر جھرک منتقل کیا جبکہ تاحال ایک کان کُن کی تلاش جاری ہے۔

قومی خبریں سے مزید