اسرائیل کے وزیر برائے علاقائی تعاون عیساوی فریج نے سعودی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اسرائیلی مسلمانوں کو حج اور عمرے کی ادائیگی کے لیے تل ابیب سے براہ راست سعودی عرب پرواز کی اجازت دی جائے۔
اسرائیلی حکام نے اپنی ایئرلائنز کے لیے سعودی فضائی حدود سے گزر کر ایشیائی ممالک میں داخلے کی اجازت کے لیے بھی کہہ دیا ہے۔
سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیر نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ دن دیکھنا چاہتا ہوں جب میں اپنی مذہبی عبادات کے لیے بین گُریون ایئرپورٹ سے جدہ جا سکوں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی آبادی کا 18 فیصد مسلم شہریوں پر مشتمل ہے۔
وزیر برائے علاقائی تعاون نے کہا کہ میں نے سعودی عرب کی حکومت کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ وہ دن ضرور آئے گا۔
حج اور عمرے کی ادائیگی کے لیے اسرائیل کے مسلم شہریوں کو سعودی عرب جانے کی اجازت ہے لیکن وہ براہ راست سعودی عرب کا سفر نہیں کر سکتے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق دبئی، ابوظبی اور منامہ کے علاوہ دیگر مقامات تک رسائی کے لیے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ سعودی فضائی حدود کے استعمال سے ایشیائی ریاستوں تک بہت کم وقت میں پہنچا جا سکے گا۔