سکھر(بیورو رپورٹ)سکھر شہر کے متعدد علاقوں میں شدید گرمی اور رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر بھی پینے کے پانی کے بحران پر قابو نہیں پایا جا سکا، پانی کے بحران والے علاقوں کے رہائشی افراد ہاتھوں میں برتن تھامے محکمہ نساسک کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں انہوں نے سخت نعرے بازی کرتے ہوئے رمضان المبارک سے قبل پانی کا بحران ختم کرنے کا مطالبہ گیاہے، بصورت دیگر رمضان المبارک میں بھی محکمہ نساسک کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، مائیکرویو کالونی میں گزشتہ تین ماہ سے پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف جئے سندھ تحریک کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں علاقہ مکینوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت نصیر گوپانگ، عیدن جاگیرانی نے کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں خالی برتن اٹھائے ہوئے تھے اور وہ پانی کے بحران کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مائیکرو ویوکالونی اور اس کے قرب وجوار کے علاقوں میں تین ماہ سے پینے کے پانی کا بحران ہے ، علاقہ مکین نساسک کے خلاف شدید گرمی میں سراپا احتجاج ہیں، اس کے باوجود محکمہ نساسک ، ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندے اس سنگین مسئلے کا نوٹس لینے کو تیار نہیں، پانی کے بحران کے باعث لوگوں کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں ، لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ دوسری جانب سیاسی ، سماجی، مذہبی تنظیموں نے سکھر شہر کے متعدد علاقوں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران پینے کے پانی کے بحران کی سخت مذمت کی ہے۔ان رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ ، صوبائی وزیر بلدیات ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ، شہر کے منتخب نمائندوں اور کمشنر سکھر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر کے جن علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران ہے وہاں بحران فوری طور پر ختم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔