مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے، کیا میں نے اور پرویز الہٰی نے کبھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی بیان دیا ہے؟
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نظریاتی اختلافات ہوتے رہتے ہیں اس میں کوئی ایسی بات نہیں، ہمارے بچوں میں اختلاف والی بات غلط ہے۔
ان کا یہ کہنا ہے کہ فیملی میں نہ کوئی سیاسی اختلاف ہے نہ ذاتی اختلاف، نئی نسل کے خیالات ہمیں سننے چاہیے۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت میں نہیں بدلنا چاہیے۔
ق لیگ کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب میں حکومت سازی کا 17 جولائی کے بعد پتہ چلے گا، 17 جولائی کو پنجاب میں صاف شفاف ضمنی الیکشن ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو دیوار کے ساتھ کون لگا رہا ہے؟سیاستدان صرف انسانیت کی بات کریں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےپاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کیا تھا۔
ڈی سیٹ ہونیوالوں میں 5 ارکان کا تعلق علیم خان گروپ سے ہے، 4 ارکان کا تعلق اسد کھوکھر گروپ، جبکہ 16 ارکان کا تعلق ترین خان گروپ سے ہے۔
الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب 17 جولائی کو ہوگا۔