پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کی جا رہی ہے، پولیس پرچے کاٹ رہی ہے، دھمکیاں دے رہی ہے۔
ضمنی انتخابات میں پنجاب حکومت کی مبینہ مداخلت سے متعلق عمر ایوب کی 3 درخواستوں پر الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے یکم جولائی کے فیصلے پر تحریکِ انصاف نے لچک دکھائی، حمزہ شہباز کو مان لیا۔
اسد عمر نے کہا کہ حمزہ شہباز کی حیثیت نگران وزیرِ اعلیٰ سے زیادہ نہیں ہے، یہ حکومت زیادہ دیر بچنے والی نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے واضح ہدایات دی تھیں کہ ضمنی انتخابات پر اثر انداز نہیں ہونا لیکن جس دن سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے اس دن سے قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ جتنے بھی افسران غیرقانونی کام کر رہے ہیں، وہ نہیں بچیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کی پوری کوشش کی جا رہی ہے مگر ہو نہیں پا رہی ہے۔
اسد عمر نے الزام عائد کیا کہ پنجاب میں تعلیمی اداروں کے افسران کو تبدیل کیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے زبانی ہدایات جاری کر دی ہیں، امید ہے کہ جلد تحریری احکامات بھی جاری کیے جائیں گے۔