اسلام آباد ہائی کورٹ نے ن لیگی ایم پی اے کاشف چوہدری کو ڈی نوٹیفائی نہ کرنے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے نمائندے کو ذاتی حیثیت میں 20 جولائی کو طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے ن لیگی ایم پی اے کاشف چوہدری کی نااہلی کے کیس میں الیکشن کمیشن کے ڈی نوٹیفائی نہ کرنے کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت کی جانب سے پٹیشنر کے متاثرہ فریق ہونے پر بھی آئندہ سماعت میں دلائل دینے کی ہدایت کی گئی جبکہ بہاولنگر سے ن لیگی ایم پی اے کاشف چوہدری کو بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کیا گیا۔
سماعت کے دوران ن لیگی ایم پی اے کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ کاشف چوہدری کو جعلی ڈگری پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نااہل کیا۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ کاشف چوہدری کی سپریم کورٹ سے بھی اپیل خارج ہوگئی جبکہ ایم پی اے کی نااہلی کے باوجود الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائی نہیں کیا۔
وکیل نے مطالبہ کیا کہ عدالت الیکشن کمیشن کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی شروع کرے۔
عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے ایم پی اے کاشف چوہدری کو جعلی ڈگری پر نااہل قرار دیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کاشف چوہدری کو ڈی نوٹیفائی کرے۔