پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل نے الزام عائد کیا ہے کہ مظفر گڑھ میں ہمارے امیدوار معظم جتوئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن نمبر 44 اور 46 سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا ہے کہ معظم جتوئی کے پولنگ ایجنٹس کو خالی ڈبے اور بیلٹ پیپر چیک کرنے نہیں دیے گئے، دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ادھر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے شہباز گِل کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظفر گڑھ میں پولنگ اسٹیشن نمبر 44 اور 46 سے پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالنے کا الزام غلط ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کے الزامات بے بنیاد ہیں، خواتین پولنگ اسٹیشن پر خواتین اور مرد پولنگ اسٹیشن پر مرد پولنگ ایجنٹ بیٹھتے ہیں۔
الیکشن کمشنر پنجاب نے یہ بھی کہا ہے کہ سیاسی جماعت کے تصدیق شدہ پولنگ ایجنٹ کو بیٹھنے کی اجازت ہے، بغیر تصدیق کے الزامات لگا کر پولنگ کا عمل متنازع نہ بنایا جائے۔
دوسری جانب متعلقہ ریٹرننگ آفیسر نے بتایا ہے کہ پولنگ اسٹیشن نمبر 44 پر پی ٹی آئی کا پولنگ ایجنٹ امیر بخش موجود ہے، جبکہ پولنگ اسٹیشن نمبر 46 پر پی ٹی آئی کا کوئی پولنگ ایجنٹ نہیں پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والا ووٹنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔