• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رحیم یار خان: باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہوگئی

رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں گزشتہ روز دریائے سندھ میں باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی۔

کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 90 سے زائد افراد سوار تھے، 45 افراد کو بچالیا گیا تھا، متاثرین نے اپنے ڈوبنے والے پیاروں کی تلاش پھر شروع کردی ہے۔

سردار پور میں گزشتہ روز خوشیوں میں شرکت کے بعد باراتیوں سے بھری دو کشتیاں ماچھکا کے مقام پر پہنچیں تو ایک کشتی دریا کی موجوں میں بہہ گئی۔

کشتیوں پر گنجائش سے زائد افراد سوار تھے، اوور لوڈ ہونے سے ایک کشتی کا پھٹا ٹوٹ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے الٹ گئی۔

مقامی افراد نے فوری طور پر ڈوبنے والے 45 افراد کو زندہ بچالیا لیکن بعد ازاں یکے بعد دیگرے لاشیں ہی نکلتی رہیں۔

ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن گزشتہ روز دن بھر جاری رہا۔

اندھیرا ہونے کے باعث ریسکیو عملہ تو چلا گیا لیکن متاثرین نے آس نہیں چھوڑی اور اب تک اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور منتخب نمائندے کی بے حسی نے ان کے زخم مزید گہرے کر دیے، نا کوئی حوصلہ دینے آیا اور نا ہی دکھ میں شریک ہوا۔

سانحہ ماچھکا کے بعد علاقے کی فضا سوگوار ہے۔ دریائے سندھ میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 9 افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید