پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط صرف پکوڑے کھانے کے لیے رہ گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے وکیل نے سپریم کورٹ میں مواد پیش نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ دوران سماعت سپریم کورٹ کے حکم کو کس طرح رولنگ کا حصہ بنایا، ڈپٹی اسپیکر کے وکیل متعلقہ فیصلے کا حصہ بتانے سے قاصر تھے۔
فیصل جاوید نے مزید کہا کہ دوران سماعت مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت کے خط کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا، اب وہ خط صرف پکوڑے کھانے کے لیے رہ گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو مٹھائی بانٹ رہے تھے ان کی خوشیاں خراب ہوگئیں، عدالتِ عظمیٰ نے بادی النظر میں اسپیکر کی رولنگ کو درست قرار نہیں دیا۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی پارٹی اور پارٹی سربراہ دو الگ چیزیں ہیں، ووٹ کس کو دینا ہے یہ پارلیمانی ہیڈ کی مرضی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین بھی کہتا ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی اس حوالے سے واضح ہے، غیر آئینی اور غیرقانونی فیصلہ کیا گیا، سپریم کورٹ انہیں واپس لے کر جا رہی ہے۔