بارش برسانے والا مون سون سسٹم سندھ پر اثر انداز ہو گیا، سندھ کے بیشتر شہروں میں رات گئے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
پیش گوئی کے مطابق صوبے کے سب سے بڑے شہر کراچی میں صبح 8 سے 9 بجے کے دوران تیز بارش نہ ہو سکی، تاہم ساڑھے 10 بجے کے بعد سے شہر کے بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش جاری ہے۔
مختلف علاقوں میں رات سے بوندا باندی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
کراچی میں ملیر، ایئر پورٹ، شارعِ فیصل، یونیورسٹی روڈ، ثمن آباد، گلبرگ، سہراب گوٹھ، انچولی، شفیق موڑ، ناگن چورنگی، یوپی موڑ، نیو کراچی، نارتھ کراچی اور اولڈ سٹی ایریا سمیت مختلف علاقوں میں بارش جاری ہے۔
مسلسل بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے لگا ہے، کئی علاقوں کی سڑکوں پر بھی پانی جمع ہو گیا جس سے ٹریفک کو گزرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
کراچی کے ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش جاری ہے جہاں کے ڈی اے چورنگی اور فائیو اسٹار چورنگی سمیت دیگر علاقے زیرِ آب آگئے۔
سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہو گئیں، جبکہ حکومتی مشینری اور انتظامیہ سڑکوں سے غائب ہو گئی۔
کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں بارش کے دوران گھر کے اندر کام کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں صبح سے ہی معتدل بارش کا سلسلہ جاری ہے، شام کے اوقات میں بارش کی شدت میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ شام سے شہر کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارش شروع ہو سکتی ہے، رات کے اوقات میں بھی تیز بارش کا امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کا مزید کہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ کل دوپہر 12 بجے تک جاری رہ سکتا ہے، بارشوں کا یہ موجودہ سلسلہ 3 روز تک جاری رہ سکتا ہے، موسلادھار بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
محکمۂ موسمیات نے بتایا ہے کہ ریڈار آبزرویشن کے مطابق بارش برسانے والے بادل کراچی کے اوپر ہیں، جن کے باعث شہر کے مشرقی اور جنوب مشرقی حصوں میں وقفے وقفے سے تیز بارش جاری رہے گی۔
کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر کے بلاک 3 اے میں بارش ہونے کے بعد صبح 8 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا ہے کہ مون سون سسٹم شدت اختیار کر کے ہوا کےکم دباؤ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ہوا کے کم دباؤ کے تحت آج کراچی میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار نے بتایا کہ آج شام یا رات سے 25 جولائی کی رات تک بارش میں مزید شدت آ سکتی ہے۔
جواد میمن نے بتایا کہ سسٹم کے اثرات 27 یا 28 جولائی تک ہلکی سے معتدل بارش کی صورت میں رہیں گے۔
محکمۂ موسمیات نے کراچی میں منگل تک تیز بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس دوران 200 ملی میٹر تک بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کی جانب سے شہریوں کو بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے جبکہ کراچی میں ایک اور طوفانی بارش کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
شہرِ قائد میں گزشتہ بارش سے ہوئے نقصانات کے آثار اب تک باقی ہیں، جگہ جگہ سڑکوں پر پڑنے والے گڑھے اب تک بھرے نہیں جا سکے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق مون سون سسٹم سندھ میں داخل ہو چکا ہے جو تھر پارکر، اسلام کوٹ اور حیدر آباد میں تیز بارش کا باعث بنا ہے۔
سندھ کے دیگر شہروں میں تیز بارش سے شہری نظام درہم برہم ہو گیا، بجلی غائب ہو گئی اور سڑکیں زیرِ آب آ گئیں۔
حیدر آباد، سانگھڑ، تھر پارکر، میرپور خاص، ہالہ، نیو سعید آباد، ٹنڈو آدم، شہداد پور سمیت سندھ کے متعدد علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی، جہاں کئی نشیبی علاقے زیرِ آب زیر آ گئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
ٹنڈو آدم کے محمدی چوک، جمن شاہ، شاہی بازار میں بارش کا پانی جمع ہو گیا۔
شہداد پور کے علاقے جانی پورہ، اسٹیشن روڈ اور سوائی روڈ پر گٹر ابل پڑے۔
مٹیاری، ہالہ، نیو سعید آباد اور بھٹ شاہ میں بھی موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہو گیا۔
مارکیٹ چوک، درگاہ روڈ، تھلہ پاڑہ، باگڑی بازار میں بارش کا پانی جمع ہو گیا۔
ٹنڈو محمد خان اور ڈگری میں بھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔