پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ ملک جس حالت میں ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کیس میں فل کورٹ بیٹھے۔
لالہ موسیٰ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران قمر زمان کائرہ نے کہا کہ چند جج صاحبان بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں، کچھ ججوں کے کمنٹس پر حکومت اور اتحادیوں کو تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو اس متنازع معاملے پر اپنا دامن بچانا چاہیے، کسی بھی جج کے فیصلے پر سیاست دانوں کو بات کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔
قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عدالت کے فیصلے کی بنیاد پر ق لیگ کے ووٹ مسترد ہوئے، پارلیمانی پارٹی الیکشن کے بعد کی پیداوار ہوتی ہے، پارلیمانی پارٹی کا مینڈیٹ نہیں ہوتا، مینڈیٹ مدر پارٹی کا ہوتا ہے، قیادت کا ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ایک طرح کے حالات میں بھی مختلف فیصلے آتے رہے ہیں، ہمارے تحفظات ہیں کہ ایک ہی بینچ اس طرح کے فیصلے کر رہا ہے، اعلیٰ عدلیہ کو اس معاملے کو ٹھنڈے دل سے سننا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدلیہ ہم سب کے لیے قابلِ احترام ہے، فل کورٹ بنانے پر عدالت کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر حمزہ شہباز کو کل (پیر) تک بطور ٹرسٹی وزیرِ اعلیٰ کام کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا ہے کہ حمزہ ایسے اختیارات استعمال نہیں کریں گے جن سے انہیں سیاسی فائدہ ہو، پیر تک حمزہ شہباز صرف روٹین کے امور سرانجام دیں گے۔