پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایک مجرمہ نے پریس کانفرنس کی سربراہی کی اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے کچھ دیر قبل کی گئی پریس کانفرنس پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پریس کانفرنس اپنا سامان باندھنے کا اعلان تھا، سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی گئی ہے۔
فواد چوہدری نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کی، وہ ضمانت پر ہیں ان کی اپیل 3 سال سے ختم نہیں ہوئی، مریم کو جیل جانا چاہیے، ان کے والد اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، نواز شریف لندن کے تمام ریسٹورنٹ کی سیر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ لوگ سپریم کورٹ کو بلیک میل کرنا شروع ہو گئے ہیں، ڈپٹی اسپیکر نے اپنے بالوں سے خط نکالا اور رولنگ دی، یہ بے شرم آدمی یہں جو ملک سے فرار ہوگئے، سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جنہوں نے پریس کانفرنس کی ان کی حیثیت کیا ہے، جن کی اپنے حلقوں میں حیثیت نہیں انہیں اکٹھا کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باچا خان کی پاکستان کے لیے کوئی خدمات نہیں، وہ کانگریس کے لیڈر تھے، باچاخان نے پاکستان میں دفن ہونا بھی پسند نہیں کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھیوں کے ساتھ 14 سال سے جو سلوک کر رہی ہے وہ سب کے سامنے ہے، اس نے سندھ حکومت کے پیسے اسلام آباد میں لگائے، اس کا پنجاب سے تعلق کیا رہ گیا ہے، صرف 6 سیٹیں ہیں ان کی۔
اُن کا کہنا ہے کہ اسلم بھوتانی بے شرم آدمی ہیں جو مانتے ہیں کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا چمچہ ہوں، بے شرمی کی تصویر لگانی ہو تو ان کی تصویر لگا دیں۔
فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمٰن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا پنجاب سے تعلق کیا ہے، ان کی حیثیت کیا ہے، ان کے پنجاب میں 5 فیصد ووٹ بھی نہیں، یکجا ہو کر بھی انہوں نے عمران خان سے شکست کھائی ہے، انہیں جوتے کھا کر گھر جانے کی عادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے صحافیوں پر تشدد کروایا، سوشل میڈیا کے 16، 16 سال کے بچوں کو گھروں سے اٹھوایا، شرم اور غیرت ہوتی تو معافی مانگ کر آج استعفیٰ دے دیتے۔
فواد چوہدری نے کہا ہے کہ طاقتور لوگوں کی غلطیاں ہیں جنہوں نے اس طرح کے لوگ پاکستان میں لا کر بٹھا دیے، اگلی کیمپین یہ فوج کے چند افسران کے خلاف لا رہے ہیں، عوام کو مبارک باد دیتا ہوں، 11 چہروں سے ملک کی جان چھوٹ رہی ہے، 11 لوگوں نے اقتدار میں اب کبھی نہیں آنا۔
پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ رولنگ کے بارے میں تو ان 11 لوگوں نے بات ہی نہیں کی، پاکستان کی ریاست کے ولن کے چہرے آج نظر آئے ہیں، ہم چاہتے تھے کہ رات کو ہی عدالت میں سماعت ہونی چاہیے، فل کورٹ کے مطالبے کا مقصد صرف کیس لمبا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام چہروں نے 50، 50 ارب روپے اوسطاً کمائے ہوئے ہیں، سندھ حکومت کو دیا گیا پیسہ دبئی میں لگا ہوا ہے، مریم نواز، بلاول بھٹو اور فضل الرحمٰن کی وجہ سے ملک غریب ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو پنجاب کے کیس کا فیصلہ دینا چاہیے، پنجاب 3 ماہ سے بغیر حکومت کے چل رہا ہے، گورنر پنجاب اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کل توہینِ عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں، حمزہ شہباز ووٹ سے نہیں، سپریم کورٹ کے آرڈر سے وزیرِ اعلیٰ بنے ہوئے ہیں، حمزہ شہباز کس حیثیت سے وزیرِ اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں؟
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے پاس ووٹ زیادہ ہیں لیکن وہ اپوزیشن میں ہے، کروڑوں لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔