• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے آرمی چیف نے ذمے داری لے لی، عمران خان


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے  لگتا ہے اب آرمی چیف نے ذمے داری لے لی ہے، آرمی چیف کے امریکیوں سے رابطہ کرنے کی بات ٹھیک ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم کم زور ہوتے جارہے ہیں، یہ آرمی چیف کا تو کام نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیا امریکا جب ہماری مدد کرے گا تو ہم سے کوئی مطالبہ نہیں کرے گا؟ خطرہ ہے کہ ملک کی سیکیورٹی کم زور ہوگی، جو امریکا کی کئی بار کی ڈیمانڈ ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے برطانوی اخبار کی رپورٹ پر عمران خان نے کہا کہ وہ عارف نقوی کو بیس پچيس سال سے جانتے ہیں ، وہ پاکستان کا بہت فائدہ کروارہے تھے، انہوں نے کینسر اسپتال کے لیے انہیں بڑا پیسا دیا، لندن میں عارف نقوی نے میچ آرگنائز کیا، دبئی میں ٹاپ بزنس مین بلوائے، ساری دنیا میں ایسے ہی پیسے جمع کیے جاتے ہیں، تحریک انصاف پہلی جماعت ہے جس نے سیاسی فنڈریزنگ سے پیسے اکٹھے کیے۔

 پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہماری پارٹی پہلی جماعت ہے جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ سے پیسے اکٹھے کیے، ہمارے پاس 40 ہزار ڈونرز کا ڈیٹا بیس ہے، پیپلز پارٹی ن لیگ کے پاس ڈیٹا بیس ہی نہیں، پیپلز پارٹی، ن لیگ سے پوچھیں کیسے پیسا جمع کرتے تھے؟  ہم نے چھپا کر پیسے نہیں لیے یہ پیسے بینکنگ چینلز کے ذریعے آئے۔

عمران خان نے کہا کہ کینسر اسپتال کیلئے ہر سال 9 ارب روپے جمع ہوتے ہیں، عارف نقوی کے معاملے میں نقصان کسی کا نہیں ہوا سب کو پیسے مل گئے لیکن شاید کوئی بے قاعدگی ہے، 2012 میں عارف نقوی پر کوئی الزام نہیں تھا اس وقت تو وہ پاکستان کا برائٹ اسٹار تھا، اس  بے چارے کے ساتھ یہ سب کچھ تو 2019 میں ہوا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سیاسی استحکام تب آسکتا ہے جب صاف شفاف انتخابات کروائے جائیں، اوپر جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، میری حکومت ختم ہوئی تو میں نے اور کچھ نہیں کیا عوام میں گیا، الیکشن اس وقت ہو جاتے تو آج ملک اس تباہی سے بچ جاتا، معیشت کی تباہی اس لیے بھی ہوئی کہ ان کا کوئی روڈ میپ ہی نہیں تھا۔

 عمران خان نے کہا کہ اب صرف ایک راستہ ہے الیکشن نہیں صاف اور شفاف الیکشن، اس حکومت پر نہ دیگر ممالک کو اعتماد ہے نہ آئی ایم ایف کو، مجھے یہی لگتا ہے کہ اب آرمی چیف نے ذمہ داری  لے لی ہے، نواز شریف اور بیٹی تو کہ رہی تھیں کی الیکشن کرواؤ اب یہ ڈرے ہوئے ہیں۔

 پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب انہوں نے سازش کی تو میں نے انتخابات کا اعلان کیا، جب پرویز الہیٰ کی جیت کا نتیجہ آیا تو قوم سڑکوں پر نکلی، 14 سال لوگوں نے میری سیاست کا مذاق اڑایا، طعنے دیتے رہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس وقت سب سے خطرناک چیز مارکیٹ کا اعتماد ختم ہونا ہے، موجودہ صورت حال کا ذمہ دار کوئی تو ہوگا، ہمیں کوئی ضرورت نہیں کہ اپنے ملک میں اڈے دیں، ہمارا غریب ملک ہے کسی کی جنگ میں شرکت نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ میری ان سے ذاتی لڑائی نہیں، میرے تو نواز شریف اور بے نظیر بھٹو سے اچھے تعلقات تھے، میرا مسئلہ تو کرپشن ہے جو یہ اقتدار میں آکر پیسہ بناتے ہیں، میں ہمیشہ سے سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے لیے مضبوط فوج کا ہونا ضروری ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ اب میں جو ان کے حالات دیکھ رہا ہوں ان پر تھوڑا  تھوڑا ترس آرہا ہے، کبھی عدلیہ پر حملہ کرتے ہیں کبھی کہتے ہیں کہ عدم اعتماد سے عمران کا فائدہ کروایا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن تینوں جماعتوں کا کیس ایک ساتھ سنے، یہ ثابت کرکے بتائیں ان کے پاس پیسہ کیسے آیا، پیپلز پارٹی نے امریکا میں ایمبیسی کے فنڈ سے پیسے لیے، نوازشریف نے ایل ڈی اے کے اربوں روپے کے پلاٹس لوگوں کو دیے۔

قومی خبریں سے مزید