سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ثبوت نہ دے سکی تو تاحیات نااہل ہوسکتی ہے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کنور دلشاد نے کہا کہ پی ٹی آئی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس میں جوڈیشل کمیشن کے سامنے ثبوت نہ پیش کرسکی تو اس پر تہمت لگانے کا ایسا الزام لگے گا کہ یہ تاحیات نااہل ہوجائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کاسپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے ، ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کوئی قرار داد پیش نہیں کی جاسکتی۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 631-G اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 10 کے تحت چیف الیکشن کمشنر قانونی طور پر اس کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں اسمبلی کے تمام اراکین نااہل ہوسکتے ہیں اور 3 سال سزا بھی ہوسکتی ہے۔
کنور دلشاد نے یہ بھی کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی ساڑھے 4 سال مختلف عدالتوں سے حکم امتناع لیتی رہی ہے۔
اس سے قبل جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران کنور دلشاد انکشاف کر چکے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر سے عمران خان اکیلے میں ملاقات کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ اس مقصد کے لیے انہوں نے اپنے قابل اعتماد ساتھی کو پیغام دے کر چیف الیکشن کمشنر کے پاس بھیجا تھا مگر چیف الیکشن کمشنر نے اکیلے میں ملاقات سے معذرت کرلی۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس اس کی آڈیو ہے اور وہ وقت پڑنے پر ان افراد کے نام بھی بتائیں گے۔