قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں 25 ستمبر کو ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں، جن پر زیادہ سے زیادہ 90 کروڑ کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے، اُن کی کامیابی کی صورت میں ان حلقوں میں دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی ایک حلقے میں الیکشن کے اخراجات کا کم از کم تخمینہ 5 سے 10 کروڑ روپے ہے، اس طرح 9 حلقوں پر 50 سے 90 کروڑ روپے خرچ ہوسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حساس اور دور دراز علاقوں پر مشتمل حلقے میں الیکشن اخراجات 10 کروڑ تک پہنچ جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کے اخراجات میں بیلٹ پیپرز، فارمز، بیلٹ بیگ، بیلٹ مواد کی خریداری، پرنٹنگ، آئی ٹی سامان، ٹرانسپورٹ، فیول، پولیس، رینجرز اور فوج کی سیکیورٹی تعیناتی، الیکشن عملے کی تربیت اور اعزازیہ شامل ہے۔
عمران خان کے تمام 9 حلقوں سے کامیابی کی صورت میں انہیں 8 حلقوں کو چھوڑ کر ایک کا انتخاب کرنا ہوگا جبکہ وہ میانوالی کی نشست سے پہلے ہی رکن قومی اسمبلی ہیں۔
عمران خان کے الیکشن جیتنے کی صورت میں قومی اسمبلی 9 حلقوں پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہوگا اور اس صورت میں ایک مرتبہ پھر الیکشن پر 50 سے 90 کروڑ روپے تک اخراجات آئیں گے۔