• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
۔۔۔فائل فوٹو
۔۔۔فائل فوٹو

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے غلام نہیں، آزاد خارجہ پالیسی چاہتے ہیں۔

اسد قیصر پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے، جہاں پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری کرانے نہیں آیا ہوں۔

ان کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ ہم نے صرف سہولت کے لیے کھولا تھا یہ غیرقانونی نہیں ہے، یہ ایف آئی اے کا اختیار نہیں ہے، اکاؤنٹ ملازمین کی تنخواہوں اور دفتر کے اخراجات کے لیے کھولا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹ سے رقم جمع اور نکالنے کے تمام امور بذریعہ چیک ہوئے ہیں، پارٹی اس وقت ایک تحریک کے عمل سے گزر رہی ہے، عمران خان مستقبل کے وزیر اعظم ہیں۔

قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ سے 6 سال میں صرف 21 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔

ان کا کہنا ہے کہ جب میں صوبائی صدر تھا تو پارٹی کے لیے اکاؤنٹ کھلا تھا، الیکشن کمیشن کے فیصلے میں اس کا ذکر نہیں، نہ ہی یہ ایف آئی اے کے دائر کار میں آتا ہے، ایف آئی اے کو انکوائری سے روکا جائے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ فوج کے خلاف ن لیگ اور مولانا فضل الرحمٰن نے جو لہجہ استعمال کیا ان کے خلاف بھی پرچے ہونے چاہیے، قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں، فوج کے خلاف جو بھی بات کرے ان کی مذمت کرتے ہیں، شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف حکومت بہانے بنا رہی ہے، ہم اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، جلسے کے حوالے سے آج بھی اجلاس ہو گا، لاہور میں آزادی کا دن منانے کے لیے جلسہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا نوٹس پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے نے اسد قیصر کو 11 اگست کو طلب کیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید