پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ ایک جھوٹا بیانیہ بنا کر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ حکومت اپنے آپ کو اندر سے کھوکھلا محسوس کر رہی ہے، تحریک انصاف کے خلاف مقدمہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل کو بٹیں مار مار کر نجی گاڑی میں لے جایا گیا، سچا لیڈر عمران خان بند کمرے کی سازش کے خلاف کھڑا ہو گیا، پوری قوم بھی اس کے ساتھ کھڑی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں واضح جانبداری نظر آتی ہے، حقائق جھوٹے ہیں، قانون کی غلط تشریح کی گئی، الیکشن کمیشن کی رپورٹ کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن جمع کرا دی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ آپ غیرملکی حکومت اور ملٹی نیشنل کمپنی سے پیسہ نہیں لے سکتے، بڑا واضح طور پر لکھا ہے کہ کس سے پیسہ لینا ممنوع ہے، جھوٹا بیانیہ بنایا جارہا ہے اور فارن فنڈنگ میں بدنام کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں 4 خامیاں ہیں، حقائق جھوٹے ہیں اور قانون کی غلط تشریح کی گئی ہے، جو اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں اسے استعمال کیا گیا ہے، فنڈ دینے والوں کے بیانات نے ثابت کردیا الیکشن کمیشن کی رپورٹ جعلی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے بیان حلفی پر شور مچا ہے حالانکہ وہ ایک رپورٹ ہے، ظاہری طور پر جانبداری یہاں پر نظر آرہی ہے، یہاں کہیں نہیں لکھا کہ باہر کی پرائیویٹ کمپنی یا فرد سے پیسے نہیں لے سکتے، الیکشن کمیشن ایک عدالت نہیں ہے، ان کے پاس آئین کی تشریح کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ بند کمروں میں منصوبہ بنایا گیا، حرام کے پیسے سے ضمیر خریدے گئے، اب جو صورت حال پیدا ہوئی اس کی وجہ 17 جولائی کے انتخابات ہیں، پنجاب کے عوام جس طرح نکل کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے اس کے بعد کھلبلی مچی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پریس کانفرنسز کے فوری بعد الیکشن کمیشن کی رپورٹ آجاتی ہے، ان کی پریس کانفرنسز دیکھ کر لگتا ہے کہ ملک میں کوئی اور مسئلہ ہی نہیں، یہ ٹیسٹ کیس ہو رہا ہے، ایک ایک کر کے پھر سب کی باری آنے والی ہے۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ کیس 2008 سے 2013 کے فنڈنگ سے متعلق ہے، قانون کی تشریح کا اختیار عدالت کے پاس ہے، حنیف عباسی کیس میں عدالتی فیصلہ موجود ہے کہ ڈیکلیریشن وفاقی حکومت کر سکتی ہے، 2012 میں بل گیٹس اور یو اے ای کا شاہی خاندان عارف نقوی کے ساتھ بزنس کر رہا تھا۔
تحریک انصان کے رہنما کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں باقاعدہ سیاسی بیانات ہیں، ن لیگ کے 9 بینک اکاؤنٹس اسکروٹنی کمیٹی میں جمع ہی نہیں کرائے گئے، ن لیگ کے صوبائی بینک اکاؤنٹس کی اسٹیٹمنٹ بھی جمع نہیں کرائی گئی، یہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کے حلیف کے طور پر کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے 9 بینک اکاؤنٹ جمع ہی نہیں کرائے، 9 میں سے7 اکاؤنٹس کی بینک اسٹیٹمنٹ جمع نہیں کرائی گئی، 5 پراونشل اکاؤنٹس کی کوئی بینک اسٹیٹمنٹ جمع نہیں کرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ مجھ سے زیادہ فوج ملک کے لیے ضروری ہے، یہ پی ٹی آئی کی پالیسی ہے، ہمارے دور میں اپوزیشن پر تقریباً تمام مقدمات کرپشن کے تھے، نیب کے تھے، زیادہ تر مقدمات ن لیگ نے پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی نے ن لیگ پر بنائے تھے۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ کیمپ آفس بنانے کی روایت تو مسلم لیگ ن نے پاکستان میں ڈالی ہے، پاکستان کی جمہوریت تاریخ ساز وقت سے گزر رہی ہے، پاکستان کے عوام کو اپنی طاقت سمجھ میں آگئی ہے، پاکستان کے مستقبل کے فیصلے عوام کریں گے کوئی اور نہیں کرے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی بنی گالہ کو اپنا کیمپ آفس نہیں بنایا تھا، کوئی 62 ون ایف کی تلوار نہیں لٹک رہی، عمران خان کو ناک آؤٹ کرنے کے لیے آپ کو نیا آئین لکھنا پڑے گا۔
سابق وزیر کا کہنا ہے کہ شہباز گل نے اگر ٹھیک بات نہیں کی تھی تو کیس بناکر ان سے پوچھتے، فضل الرحمن، خواجہ آصف، نواز شریف اور مریم نواز کے بیان دیکھ لیں وہ فوج کے بارے میں کیا کہتے رہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ نے وزیر اعظم کے بڑے بھائی کا بیان نہیں سنا؟کیا کسی نے نواز شریف سے سوال پوچھا۔