الیکشن کمیشن میں چوہدری شجاعت کی پارٹی صدارت اور انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر سماعت ملتوی کر دی گئی، پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ کو شک ہے انصاف نہیں ہوگا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے چوہدری شجاعت کی پارٹی صدارت اور انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پر سماعت کی۔
وکیل چوہدری شجاعت نے سماعت میں کہا کہ ہمیں جواب کی کاپی درکار ہے، اس پر ممبر کمیشن نے پرویز الہٰی کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ کاپی درخواست گزار کو فراہم کریں۔
وکیل پرویز الہٰی نے کہا کہ کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں، نوٹس ہمیں موصول ہوگیا ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کا حکم نامہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ ہم اپنےاعتراضات اٹھانا چاہتے ہیں، پہلے دائرہ اختیار پر بات کی جائے پھر مزید کارروئی کی جائے۔
وکیل پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ ہم گزشتہ سماعت پر موجود نہیں تھے، کیس پر دلائل دیتے ہیں، ہماری جماعت اس وقت بغیر صدر کے کام کر رہی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست گزار کو جواب کی کاپی دیں، پھر دلائل دیں، کیا آپ کو شک ہے کہ انصاف نہیں ہوگا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس میں کہا کہ مسلم لیگ ق کے رائے منصب علی نے بھی ایک درخواست دائرکی ہے، ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ وہ کیس میں فریق ہوں گے یا نہیں۔
وکیل پرویز الہٰی نے کہا کہ رائے منصب علی کی درخواست کا ہمیں علم نہیں۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 18 اگست تک کے لیے ملتوی کر دی۔