• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والسال کی 6 بہنیں قرآن کی حا فظہ تحریر:ضیاء المحسن طیب…برمنگھم

برطانیہ میں جہاں بچے قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت حاصل کررہے ہیں وہاں بچیاں بھی اس میدان میں بچوں سے پیچھے نہیں۔ برطانیہ میں رہنے والی کئی بچیاں نہ صرف حافظ قرآن ہیں بلکہ قاریہ اور عالمہ بھی ہیں۔ مگر اس طرح ہوکہ برطانیہ جیسے ملک میں جہاں والدین اپنے بچوں خصوصاً بچیوں کے سلسلہ میں انتہائی پریشان اور فکرمند ہوں وہاں ایک گھرانہ ایسا بھی ہو جس گھرانے کی تمام کی تمام بچیاں حافظ قرآن ہوں جی ہاں برطانیہ کے شہر والسال میں قائم ابوبکر ٹرسٹ کے بانی اور مہتمم حضرت مولانا محمد لقمان صاحب کی ماشاءاللہ چھ کی چھ بچیاں حافظ قرآن ہیں۔ گزشتہ دنوں ان کی سب سے چھوٹی بیٹی حمیرا لقمان نے قرآن پاک حفظ مکمل کرلیا ہے اس سے پہلے ان کی پانچ بیٹیاں، حافظہ اُم کلثوم، حافظہ حلیمہ سعدیہ، حافظہ بشریٰ لقمان، حافظہ تسمیہ لقمان اور حافظہ اُم حبیبہ بھی قرآن پاک حفظ کرچکی ہیں۔ حفظ قرآن کے بعد انہوں نے ابوبکر ٹرسٹ ہی میں 5سالہ عالمہ کورس مکمل کیا اورادارہ ہی میں تدریسی خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ ابوبکر ٹرسٹ والسال برطانیہ کا ایک معروف دینی ادارہ ہے جس نے بہت کم وقت میں بہت ترقی کی ہے ادارہ میں تین ہزار کے قریب طلبہ و طالبات زیرتعلیم ہیں اڑھائی سو کے قریب اساتذہ کرام ہیں شعبہ حفظ سے اب تک 35 بچیاں قرآن پاک حفظ کرچکی ہیں جبکہ کل طلبہ و طالبات کی تعداد تین سو سے زائد ہے جو قرآن پاک حفظ کرچکے ہیں۔ یہ ادارہ کی بہت بڑی کامیابی ہے اس کی کامیابی میں جہاں اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت عنایت اور مہربانی شامل ہے وہاں اس کے بانی حضرت مولانا محمد لقمان اور انکے ساتھیوں کا اخلاص اور انتھک محنت بھی شامل ہے جس نے اس ادارہ کو چارچاند لگا دیئے ہیں آج اس ادارہ کا شمار برطانیہ کے کامیاب ترین اداروں میں ہوتا ہے۔ مولانا محمد لقمان اور انکی اہلیہ محترمہ مبارک باد کی مستحق ہیں جنکی تعلیم و تربیت کی وجہ سے انکی بچیاں اس قابل ہوئیں کہ انہوں نے اتنا بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے ان بچیوں نے نہ صرف اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے بلکہ پوری مسلم کمیونٹی کا سرفخر سے بلند کردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ایسی خوش نصیب اور سعادت مند بچیاں سب کو عطا فرمائے۔ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان بچیوں کے نصیب اچھے کرے اور قرآن کی برکت سے انہیں دنیا و آخرت کی تمام خوشیاں نصیب فرمائے، آمین۔ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جو قیامت تک بنی نوع انسانی کے لئے ہدایت کا سرچشمہ ہے اللہ تعالیٰ نے اسکو قیامت تک اصلی حالت میں محفوظ رکھنے کے لئے اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’بے شک یہ قرآن ہم نے ہی اتارا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘ قرآن کی حفاظت اللہ تعالیٰ حفاظ کرام کے ذریعہ لے رہا ہے یہ بچے اور بچیاں قرآن کے محافظ ہیں قابل ستائش ہیں وہ بچے اور بچیاں جن کا نام قرآن کے محافظین میں شامل ہے اللہ تعالیٰ نے ان حفاظ کرام کے لئے آخرت میں بے پناہ انعام و اکرام اور اعزازات رکھے ہیں حفاظ کرام کا ایک اعزاز یہ ہے کہ وہ ایسے دس آدمیوں کو اپنے ساتھ جنت میں لے جائیں گے جن کے لئے جہنم کا فیصلہ ہوچکا ہوگا۔ حضرت مولانا محمد لقمان کی ماشاء اللہ 6بچیاں حافظ قرآن ہیں اس حساب سے انکا جنت کا کوٹہ 60بنتا ہے وہ اپنی برادری کے 60آدمیوں کی سفارش کرسکیں گی۔ حافظ قرآن کا دوسرا اعزاز یہ ہے کہ ان کے والدین کو قیامت کے روز ایسا تاج پہنایا جائے گا جس کی روشنی سورج اور چاند سے زیادہ ہوگی اور تیسرا اعزاز یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ حفاظ کرام سے فرمائیں گے قرآن کو پڑھتے جائو اور جنت کے زینے چڑھتے جائو جہاں قرآن مکمل ہوگا وہاں تمہارا مقام ہوگا۔ ملفوظات حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی میں ہے کہ کسی نے پوچھا حضرت حافظ قرآن کے جسم کو مٹی کھا جاتی ہے آپ نے فرمایا قاعدہ اور قانون صرف انبیاء کرام کے لئے ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مٹی پر حرام کردیا ہے کہ وہ انبیاء کے جسموں کو کھائے مگریہ قانون حافظ قرآن کے لئے نہیں مگر مجھے کسی نے بتایا ہے کہ گجرات پاکستان میں دریا کا پانی قبرستان میں داخل ہونے کی صورت میں دو قبروں کو جب دوسری جگہ منتقل کرنے لگے تو دونوں میتوں کے کفن اور جسم تروتازہ تھے یہ قبریں کئی سال پرانی تھیں معلوم کرنے پر پتہ چلاکہ یہ دونوں قبریں حافظ قرآن کی ہیں۔ بہرحال ان بچیوں کے والدین جتنا بھی اللہ تعالیٰ کا شکرادا کریں وہ کم ہے اللہ تعالیٰ نے انہیں بہت بڑے اعزاز سے نوازا ہے۔
تازہ ترین