چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو کریش کرنے کا پلان بن چکا ہے، ہمیں سیدھا کرنے کے لیے مسٹر ایکس اور وائے اسلام آباد لائے گئے ہیں۔
راولپنڈی میں جلسہ عام سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کو کریش کرنے کے بعد الیکشن کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں بیٹھے ہوئے غلام دوسرے ملکوں کے مفاد میں فیصلے کر کے اپنے ملک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے استفسار کیا کہ کیوں بیرونی سازش کر کے عمران خان کو ہٹایا گیا، ایسا کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟
اُن کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا اس ظلم کی مثال نہیں ملتی، اگر اس وقت میری قوم کھڑی نہیں ہوگی تو ہمیں ان چوروں کی غلامی کرنا پڑے گی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جو آج ملک کے ساتھ ہو رہا ہے مجھے پاکستانیوں آپ کی فکر ہے، یہ مہنگائی کم کرنے آئے تھے ان کے 4 ماہ میں سب کچھ ہی مہنگا ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کو سب چور سمجھتے ہیں، اس لیے کوئی ملک بھی ان کو پیسے نہیں دے رہا ہے، آرمی چیف کو مختلف ممالک کو فون کرنے پڑ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ ملک میں انتشار ہو، ہمیں سیدھا کرنے کے لیے مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کو اسلام آباد لایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو اغواء کر کے برہنہ کر کے مارا، جب ہمارے وکیل ان سے ملنے گئے تو مجھے پتہ چلا کہ شہباز گل پر کس طرح کا تشدد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ظلم انہوں نے کیا ہے یہ جانوروں سے بھی نیچے چلے گئے ہیں، جس ملک کا نظام طاقتور کو نہیں پکڑتا اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب تک قوم کو حقیقی آزادی نہیں دلواؤں گا، سڑکوں پر رہوں گا، چور ڈاکو جب ملک کی قیادت کر رہے ہوں، ان کو صرف عوام کی طاقت شکست دے جاسکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کیا عمران خان منی لانڈرنگ کر رہا تھا ملک کا پیسے چوری کرکے باہر اپنے بنگلے بنا رہا تھا؟ عمران خان آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا، میں نہیں چاہتا تھا پاکستانی قوم امریکی جنگ میں چلی جائے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر بھارت روس سے تیل خرید سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں خرید سکتے، پوچھتا ہوں اگر روس سے مجھے 30 یا 40 فیصد کم قیمت پر تیل مل رہا تھا توکیوں نہ لیتا؟
انہوں نے کہا کہ قرضے اتارنے کے لیے دولت میں اضافہ کرنا پڑتا ہے، ہمارے دور میں ٹیکس کلیکشن ریکارڈ جمع ہوئی، ایکسپورٹس جو 3 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تھی اب 2 اعشاریہ 5 ارب ڈالر پر آگئی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اس وقت حکومت گرائی گئی جب 17 سال میں بہترگروتھ ریٹ تھا، ریکارڈ ٹیکس وصولیاں تھیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے تھے مرغی کا فی کلو گوشت 160 روپے تھا، آج 270 روپے کلو ہے، پیٹرول اب 150 سے 234 تک پہنچ گیا، انڈے 150 سے 215 روپے درجن ہوگئے۔
عمران خان نے کہا کہ مسور کی دال ہمارے دور میں 157 آج 300 روپے ہے، پیاز ہمارے دور میں 44 روپے تھا آج 86 روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو اس لیے نکالا گیا کیوں کہ اُس نے چوری کی تھی لیکن عمران خان کی حکومت اس لیے تبدیل کی گئی کیونکہ وہ امریکا کی نوکری نہیں کرنا چاہتا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں نہیں چاہتا تھا اگر امریکا افغانستان میں کوئی کارروائی کرے تو اس میں ہمارا ملک ملوث ہو، میں آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کی آزاد خارجہ پالیسی ہے، ہم دوسروں کی جنگوں میں شامل ہو کر تباہی کرتے ہیں، 400 ڈرون حملوں ہوئے، 35 لاکھ قبائلی نقل مکانی کر گئے۔
عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کی مداخلت کے خلاف تھا، تھوڑے سے ڈالروں کے لیے ملک کو تباہی کی طرف لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ پاکستان کا وزیراعظم او آئی سی میں اقوام متحدہ میں جاتا ہے، میں نے بین الاقوامی فورمز پر مسلمانوں کی ترجمانی کی، فخر ہے 15 مارچ کو اقوام متحدہ نے اینٹی اسلامو فوبیا ڈے منانے کا اعلان کیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ورلڈ بینک کے مطابق برصغیر میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں تھا، اس ملک کا واحد حل صاف و شفاف الیکشن ہے، ان کو خوف ہے اگر الیکشن کروائے تو عمران خان دو تہائی اکثریت لے جائے گا۔