امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کے الیکٹرک کیخلاف پھٹ پڑے، کہا کہ بجلی کے چار چار مہینوں کے بل سے بھی منافع لیا جا رہا ہے، دو دن بھی صارف بل ادا نہ کرے تو بجلی کاٹنے آجاتے ہیں، یہ کہاں کا انصاف ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
حافظ نعیم نے بتایا کہ جن کا دو ہزار روپے بل آتا تھا اب 6 سے 8 ہزار روپے آ رہا ہے، چھوٹا کاروبار کرنے والے کے الیکٹرک کی وجہ سے کاروبار نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ بلوں میں بجلی کے پیسے کم اور چارجز زیادہ ہوتے ہیں، کے الیکٹرک 136 ارب روپے کا نادہندہ ہے، نیپرا سے پوچھنا چاہتے ہیں وہ کر کیا رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی نہیں آرہی، جب کے الیکٹرک کو پرائیویٹیز کیا گیا اس وقت ان کے دعوے کیا تھے۔
حافظ نعیم نےبتایا کہ 17 سال میں سبسڈی 95 ارب پر پہنچ گئی ہے، نیپرا کی رپورٹ ہے ملک میں سب سے مہنگی بجلی کے الیکٹرک بنا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے ملا ہوا ہے۔