ملک میں سیلابی صورتحال سے ڈیرہ اسماعیل خان ایئر پورٹ شدید متاثر ہوا ہے، ایئر پورٹ پانی میں ڈوب گیا، جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشن بھی معطل ہوگیا۔
ڈی آئی خان ایئرپورٹ ٹرمنل بلڈنگ، رن وے، ایپرن سائیڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگا، جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں اے ایس ایف کیمپ بھی پانی سے بھرگیا۔
سول ایوی ایشن ملازمین، اے ایس ایف اور ایئرپورٹ کا عملہ شدید مشکلات کا شکار ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال اور طوفانی بارشوں کے سبب ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع اور تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 افراد جاں بحق ہو گئے جس میں 17 بچے، 10 مرد اور 7 خواتین شامل ہیں، اِن اموات کے بعد حالیہ بارشوں اور سیلاب سےجاں بحق افراد کی تعداد 937 ہوگئی۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کے پی میں 16، سندھ میں 13، بلوچستان میں 4، پنجاب میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔
این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ سیلاب اور بارشوں کے باعث 50 افراد زخمی ہوئے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں پر مبنی این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب اور بارشوں کےدوران زخمی افراد کی تعداد 1343 ہوگئی ہے۔
این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 85 ہزار 897 جانور مر گئے، حالیہ مون سون بارشوں کے دوران سندھ میں 85 ہزار 828 جانور مر چکے ہیں جن کے بعد گئے ملک بھر میں جانوروں کی اموات کی تعداد 7 لاکھ 93 ہزار 995 تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 15 پلوں کو نقصان پہنچا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں تاحال 145 پل منہدم ہو چکے ہیں۔
اسی طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک لاکھ 75 ہزار 69 گھروں کونقصان ہوا، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے تاحال 6 لاکھ 70 ہزار 328 گھروں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔
این ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے ترین درجے کا سیلاب متوقع، تربیلا ڈیم میں پانی اسٹور کرنے کی گنجائش ختم ہوچکی جبکہ چشمہ بیراج میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 7 فٹ رہ گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 62.7 فٹ باقی رہ گئی ہے۔
اس طرح دریائےسوات میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریا کے کنارے مقیم مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔