• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب متاثرین کی مدد کے بجائے جلسوں پر فوکس، بلاول بھٹو کی اپوزیشن قیادت پر تنقید

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن قیادت پر تنقید کی اور کہا کہ ہم سیلاب سے نمٹ رہے ہیں جبکہ حزب اختلاف جلسہ جلسہ کھیل رہی ہے۔

ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے سیلاب کے باعث اپنا یورپ کا دورہ منسوخ کردیا ہے، ترجیح سیلاب متاثرین کا ساتھ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن کی مرضی ہے، وہ جلسہ جلسہ کھیلنا چاہیے تو کھیلتی رہے، ہماری ترجیح مون سون سیلاب متاثرین کے دکھ اور درد میں شامل ہونا ہے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ بارشوں سے سب سے زیادہ سندھ متاثر ہوا ہے، پورا سندھ اور ہر ضلع سیلاب زدہ قرار دیا گیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب خشک علاقوں کی طرف لوگ آ رہے ہیں، لاڑکانہ سے 80 ہزار خاندان نقل مکانی کر چکے ہیں، جنہیں سہولیات کی فراہمی فوری چیلنج ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ بارشوں میں بلوچستان، جنوبی پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان میں شدید نقصان ہوا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹینٹ دیں گے، اسکول، کالجز یا جو بھی سرکاری عمارت ہے وہاں ٹھہرایا جائے گا، دنیا میں ایسی مثال نہیں دیکھی کہ اتنی بڑی قدرتی آفت ہو اور سیاست چلتی رہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسی کوئی حکومت نہیں جو اس پیمانے پر آئی قدرتی آفت سے مقابلے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے مخالفین حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، سندھ میں سیلاب متاثرین کی مدد میں دلچسپی نہیں لیتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سال 2020ء میں سندھ کے عوام متاثر ہوئے تھے، آج کی اپوزیشن اس وقت حکومتی جماعت تھی، اُس وقت عمران خان وزیر اعظم تھے، انہوں نے ہمارے سیلاب متاثرین کا ساتھ نہیں دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عمران خان اپوزیشن میں ہیں، ان کے اپنے صوبے خیبرپختونخوا میں سیلاب آرہا ہے، مگر وہ جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں، یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔

قومی خبریں سے مزید