چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گرمی ہو یا بارش چوروں کے خلاف جدوجہد کرتا رہوں گا۔
جہلم میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ کبھی ملک میں انتشار نہیں پھیلایا، ملک میں قانون کی بالادستی کی جنگ لڑرہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین میرے خلاف نہیں ملک کی جمہوریت کو کمزور کرنے کی ساز ش کررہے ہیں، یہ کسی طرح بھی مجھے نااہل کروانا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، 25 مئی کو بھی تشدد کیا گیا، دھرنا صرف اس لیے ختم کیا کہ انتشار نہ پھیلے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان دو خاندانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہمارا ملک برصغیر میں سب سے آگے تھا، 30 سال ان لوگوں نے حکومتیں کیں لیکن ایسے منصوبوں پر توجہ نہیں دی۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ملک کو لوٹ لیا نواز شریف لندن میں بیٹھ کر ہمیں درس دے رہا ہے، گرمی ہو یا بارش ان چوروں کے خلاف جدوجہد کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی صورتحال سے پورا بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا متاثر ہوا ہے، پوچھتا ہوں سیلاب سے ہوئی تباہی میں صوبے کہاں سے سرپلس دیں گے؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا وزیر خزانہ 2 ماہ سے مفتاح اسماعیل سے ملاقات کا وقت مانگ رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھ پر دہشت گردی کے پرچے درج کروائے گئے،شہباز گل کو پکڑا گیا اورجنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھاکہ یہ لوگ اب ٹیکنیکل ناک آوٹ کرنےکا سوچ رہے ہیں ،یہ چاہتے ہیں کسی طرح عمران خان کو نااہل کروایا جائے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ساری زندگی آئین اور قانون کے تحت گزاری،ہم 16 فیصد مہنگائی چھوڑ کر گئے،آج 45 فیصد مہنگائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو عالمی مالیاتی ادارے سے بات کرنی چاہیے،جب کورونا آیا تو ہم نے آئی ایم ایف سے بات کر کے رعایت لی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ گوروں کے سامنے موجودہ حکومت کی کانپیں ٹانگتی ہیں، یہ توڑا سا دل اور گردا بڑا کریں۔
اُن کا کہنا تھاکہشہباز شریف اورمفتاح اسماعیل کہتے ہیں ہماری وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام موخر ہوجائے گا،دونوں خاندانوں نے قرضے لے لے کر ملک کو کنگال کر دیا۔
عمران خان نے کہا کہ جو پیسہ جمع کیا وہ آدھا قرضوں کی ادائیگی میں چلا گیا، کسی حکومت نے 50سال میں ڈیمز کا نہیں سوچا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے 10 ڈیمز کے منصوبے بنائے،نوشہرہ میں چند سالوں میں بند باندھ کر آبادی کو بچایا گیا، تونسہ شہر آج ڈوب جاتا اگر پنجاب حکومت وہاں اربوں روپے لگا کر بند نہ بناتی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ اللہ کا امتحان ہے جو ہمارے اوپر آیا ہے،ساری قوم کو اکٹھا ہو کر اس امتحان سے نمٹنا ہے،ہم نے مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے۔