آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آج سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف امدادی کارروائیوں میں مصروف فوجی دستوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خیرپور، لاڑکانہ، نوشہروفیروز، شکارپور، قمبرشہداد کوٹ میں ریسکیو ریلیف آپریشن جاری ہے۔
کشمور،بدین،میرپور خاص، سنگھا، مٹیاری، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان میں بھی ریسکیو ریلیف آپریشن کیا جارہا ہے۔
ٹھٹہ،جامشورو،سجاول،دادو،عمرکوٹ،جیکب آباد میں بھی ریلیف آپریشن جاری ہے۔
اس کے علاوہ بدین،سجاول، ٹھٹھہ اور عمر کوٹ میں فری میڈیکل کیمپ قائم کردیے گئے ہیں، میڈیکل کیمپس میں اب تک 1700 مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
کے پی میں 150 افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے، اٹک اور ایبٹ آباد میں فوجی جوان ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیلئے موجود ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کے پی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 4 میڈیکل کیمپ بنائے گئے ہیں، میڈیکل کیمپس میں 715 سے زائد مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ چارسدہ میں 7، نوشہرہ کی ہر تحصیل میں 3 ریلیف کیمپس بنائے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا ڈیرہ غازی خان، روجھان اور لیہ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، آرمی کے جوان سیلاب متاثرین کو خوراک، دیگر اشیا کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔
راجن پور میں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، تحصیل جام پور،نور پور، ماڑی جام پور، دربار سخی، بورجام پور، بمبلی جام پور، بستی نوخمی جام پور،ڈیرہ جیون تحصیل روجھان میں بھی ریلیف آپریشن جاری ہیں۔
پاک فوج نے پھنسے ہوئے خاندانوں کو خوراک، دیگر سہولیات فراہم کی ہیں۔
دوسری جانب پاک بحریہ نے ہیلی کاپٹر سے قمبر شہداد کوٹ میں محصور افراد کو ریسکیو کرلیا ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق متاثرہ علاقے میں سیلابی پانی کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے، ریسکیو کیے گئے افراد کئی گھنٹوں سے گھروں کی چھتوں پر محصور تھے۔
پاک بحریہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ریسکیو کیے گئے افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔