ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ خیبرپختونخوا کے شہر سوات، چارسدہ اور نوشہرہ شدید سیلاب کی زد میں ہیں۔
چارسدہ میں دریا کنارے واقع آبادیاں پانی میں ڈوب گئیں، جس کے باعث ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔ متاثرین کی بڑی تعداد پشاور موٹر وے پر پناہ لیے ہوئے ہے۔
نوشہرہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی جبکہ کوہستان میں سیلابی ریلا گزر گیا تاہم تباہی کی داستانیں چھوڑ گیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان کو بپھرے ہوئے دریائے سندھ نے نشانے پر لے لیا، یہاں 250 دیہات ڈوب گئے اور سیکڑوں مکانات گرگئے۔ سیلابی پانی متاثرین کی عارضی پناہ گاہوں تک بھی آگیا۔
ٹانک میں بھی صورتِ حال ابتر ہے جہاں متاثرہ گھروں کے مکین امداد کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کے مارے لوگ خشک جگہ کی تلاش میں دربدر بھٹک رہے ہیں۔
سیلاب متاثرین نے شکوہ کیا ہے کہ نہ خیمے مل رہے ہیں، نہ پینے کا صاف پانی، نہ کھانے کو کچھ دستیاب ہے اور نہ ہی سر چھپانے کو کچھ موجود ہے۔