پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں، لیکن ملک کیلئے نہیں کر رہا، مجھے ڈرا دھمکا کر پریشر میں لائیں گے تو میں اور زور سے مقابلہ کروں گا۔
سرگودھا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صاف شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، مجھے دیوار سے لگایا جا رہا ہے، کیسز کیے جا رہے ہیں تاکہ عمران خان کو ہٹا کر چوروں کو جتوایا جائے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے جو مرضی حربہ استعمال کرلیں میچ نہیں جیت سکتے، جتنا میری پارٹی کو دبائیں گے وہ اتنا اوپر اٹھے گی، جتنا مجھے دیوار سے لگائیں گے، میں اور لڑوں گا، اور مقابلہ کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ صاف شفاف الیکشن واحد راستہ ہے، قوم فیصلہ کرے کون اس ملک کیلئے بہتر ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی اوپن ہیئرنگ کی جائے، نواز شریف، زرداری اور یوسف رضا گیلانی کا توشہ خانہ کیس بھی سنا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری کی بیماری ہے کہ نوٹ دیکھتا ہے تو اس کی کانپیں ٹانگنا شروع ہو جاتی ہیں، زرداری جب نوٹ دیکھتا ہے تو اس کی مونچھیں اوپر نیچے ہوتی ہیں، 17 جولائی کو پنجاب کے ضمنی الیکشن میں انہیں پہلا جھٹکا لگا، الیکشن کمیشن نے پورا زور لگایا، دھاندلی کا الزام لگایا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حمزہ ککڑی الیکشن ہار گیا، کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئیں، خوف آنا شروع ہوگیا۔
عمران خان نے کہا کہ سیلاب میں پاکستانی مشکل میں ہیں، سیلاب متاثرین کو احساس دلاتا ہوں پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، سیلاب متاثرین کی مشکلیں ختم کرنے کے لیے پوری کوشش کریں گے، بلوچستان، آزاد کشمیر، ڈی جی خان، راجن پور میں لوگ سیلاب سے متاثر ہیں، تین گھنٹے سے بھی کم وقت میں ساڑھے پانچ سو کروڑ روپے جمع کیے۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام بنا رہے ہیں کہ سیلاب میں کدھر کدھر پیسہ خرچ کرنا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں نے دل کھول کر پیسہ دیا، ہمارے پاس وقت ہوتا تو مزید ساڑھے پانچ سو کروڑ جمع ہو جاتے۔
عمران خان نے کہا کہ سکندر سلطان تم کو پہلی مرتبہ اندازہ ہوا کہ فارن فنڈنگ کیا ہوتی ہے، اب پتہ چلا کہ عمران خان کو فارن فنڈنگ میں ڈس کوالیفائی کردو، ایک دن بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک پر چڑھا قرضہ اتارنے کیلئے اکٹھا کروں گا، بیرونی قرضے کی وجہ سے آئی ایم ایف کی غلامی کرنا پڑتی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں واحد لیڈر تھا جس کو آزاد عدلیہ کی تحریک پر جیل میں ڈالا گیا، ڈی جی خان کی جیل میں آٹھ دن گزارے، ایک امیر چور نظر نہیں آیا، سارے غریب نظر آئے، اسمبلی میں گیا تو سارے بڑے ڈاکو وہاں نظر آئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک میں سب شامل ہوں۔