سویڈن کی وزیراعظم میگڈالینا اینڈرسن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اینڈریاس نورلین کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
سویڈن کی پارلیمنٹ میں اتوار کو انتخابات ہوئے تھے جس میں دائیں بازو کے بلاک نے 176 نشستیں جیتیں جبکہ وزیراعظم کی جماعت 173 نشستیں حاصل کرسکی۔
الیکشن میں فتح حاصل کرنے والی دائیں بازو کی جماعتیں غیر ملکی شہریوں کو امیگریشن دینے کے خلاف ہیں۔
ان کا یہ بھی مؤقف ہے کہ ملک میں پنپنے والے جرائم پیشہ گروہ دہائیوں سے جاری امیگریشن پالیسیوں کا شاخسانہ ہیں۔
سویڈن ڈیموکریٹس پارٹی یورپی یونین کی سخت ترین امیگریشن پالیسی سویڈن میں نافذ کرنا چاہتی ہے۔
ان کی پالیسی ہے کہ شہریوں کو مذہبی یا ہم جنس پرستی کے تناظر میں پناہ نہ دی جائے۔
میگڈالینا نے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں استعفیٰ دے دیا ہے، وہ ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں۔
ان کے دور میں سویڈن نے نیٹو میں شمولیت کا تاریخی اقدام کیا تھا۔