اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قابل ذکر ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں کیا، ان کی درخواست کے مطابق وہ بیماری اور پاسپورٹ منسوخی کے باعث پاکستان نہیں آ سکے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا مقصد ملزم کی عدالت حاضری یقینی بنانا تھا، اگر ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر تک موقع دیتے ہیں کہ وطن واپس آ کر عدالت میں پیش ہوں، جب تک ان کے وارنٹِ گرفتاری معطل رہیں گے۔
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی گرفتاری روکتے ہوئے 7 اکتوبر تک رضا کارانہ پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری معطل کیے تھے۔
احتساب عدالت نے رواں برس مئی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات ریفرنس میں دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے۔