• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ کی طرف سے ’’لِونگ انڈس‘‘ منصوبے کی منظوری کے بعد دریائے سندھ سے استفادہ کرنے والے علاقوں میں ماحول دوست اقدامات کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ موسمی تبدیلیوں سے متعلق امور کی وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں جو بریفنگ دی، وہ واضح کرتی ہے کہ مذکورہ منصوبے کا مقصد تہذیب کا گہوارہ سمجھے جانے والےدریائے سندھ اور وادیٔ سندھ کو موسمی تبدیلیوں کے شدید اثرات سے بچانا ہے۔ ماہرین تعلیم، ماحولیاتی ماہرین، اسٹیک ہولڈرز اور صوبائی حکومتوں سے مشاورت کے بعد تیار کئے گئے منصوبے کے خدو خال واضح کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ شمال سے جنوب تک اپنے ارد گرد پوری زراعت اور آبادیوں کو پالتا ہے۔ ہمیں پائیدار ترقی کے لئے اس کے عمل میں فطرت سے ہم آہنگی یقینی بنانی ہوگی۔ بریفنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ نے دریائے سندھ سے متعلق جامع رپورٹ تیار کرنے میں متعلقہ محکمے کو معاونت فراہم کی ہے تا کہ فعال دریا کے طور پر اس کے تحفظ اور بحالی سے متعلق جامع حکمت عملی وضع کی جا سکے۔ آبی انواع خطرے میں ہیں جبکہ سب سے زیادہ خطرہ دریا کے کنارے آباد انسانوں کو لاحق ہے۔ درپیش صورتحال متقاضی ہے کہ دریائے سندھ کے قدرتی راستے بحال کرنے کے طریقے تلاش کئے جائیں۔ منصوبے کے تحت ،جو ملک کے طول و عرض میں کام کرے گا، 25 ابتدائی مداخلتوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ تمام صوبوں کی طرف سے روبہ عمل لایا جانے والا مجوزہ منصوبہ فطرت پر مبنی لچک دار زراعت، زیریں سندھ نمکیات کے مسئلے صنعتی پانی کی صفائی سمیت متعدد شعبوں پر محیط ہے۔ پاکستان کو گرمی کی لہر کے باعث جس تباہی اور ابتلا کا سامنا کرنا پڑا، اس کا تقاضا بھی یہی ہے کہ مرکزی و صوبائی حکومتیں مل کر تمام شعبوں میں اصلاحات پر توجہ دیں اور ایک نئے ماحول دوست محفوظ پاکستان کی بنیاد رکھیں۔

تازہ ترین