حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد، الطاف احمد شاہ نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں انتقال کر گئے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 5 سالوں سے تہاڑ جیل میں قید 66 سالہ حریت رہنما الطاف احمد شاہ کینسر میں مبتلا تھے، اس لیے کچھ روز قبل علاج کے لیے اُنہیں دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں منتقل کیا گیا تھا۔
الطاف احمد شاہ کی بیٹی رووا شاہ نے 30 ستمبر کو سوشل میڈیا پر یہ بتایا تھا کہ ان کے والد گردوں کے کینسر میں مبتلا ہیں جوکہ ان کے جسم کے دیگر اہم اعضاء تک پھیل چکا ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا تھا کہ’میری پوری فیملی کی درخواست ہے کہ براہ کرم ہمیں الطاف احمد شاہ سے ملنے کی اجازت دیں اور صحت کی بنیاد پر ان کی ضمانت کی درخواست پر بھی غور کریں‘۔
الطاف احمد شاہ کی بیٹی کی جانب سے کی گئی مسلسل اپیلوں کے 6 دن بعد 3 اکتوبر کو دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر اُنہیں علاج کے لیے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں منتقل کیا گیا تھا۔
اب رووا شاہ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ اطلاع دی ہے کہ ان کے والد ایک قیدی کی حیثیت سے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں انتقال کرگئے ہیں۔
واضح رہے کہ سری نگر کے علاقے صورہ کے رہائشی حریت رہنما کو 25 جولائی 2017ء کو 6 دیگر افراد کے ساتھ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے زیر تفتیش دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے ایک مبینہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس وقت سے ہی وہ دہلی کی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں قید تھے۔