کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کسی صوبے میں گورنر راج اور کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں، ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے، چاہے اس کیلئے حکومت اور اپوزیشن بات چیت کریں یا پھر لاٹھی کا استعمال کرنا پڑے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نئے نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے،حکومت کی تین معاشی پالیسیوں پر اعتراض ہے، وی پی این پالیسی پر نظرثانی کریں، گزشتہ دنوں اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ سیاست میں نہیں آتا،ان کاکام صرف اپنے لیڈرکو رہاکرانا ہے تو صوبائی حکومت چھوڑ کر اس کام پر لگ جائیں،ایک صوبائی حکومت اپنے ہی وفاق پر حملہ آور تھی، گنڈاپور اپنی اسمبلی میں کھڑے ہو کر وفاق پر گولی چلانے کی دھمکی دیتا ہے، تاریخ میں کبھی اتنی غیرذمہ دارانہ صوبائی حکومت نہیں دیکھی،پارا چنار میں 100 سے زائد لاشیں ہیں اور یہ اسلام آباد میں 100 لاشیں ڈھونڈ رہے ہیں، میثاق جمہوریت کے ذریعے سیاسی اداروں کو طاقت مل سکتی ہے لیکن اس وقت میثاق جموریت پر عمل نہیں ہورہا، ادارے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں، پی ٹی آئی کو جگہ دینے کیلئے پیپلز پارٹی کو توڑا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس کے موقع پرہفتہ کی شام ملک کے 150 کے قریب شہروں میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرکراچی، میونسپل اسٹیڈیم لاڑکانہ، ٹھٹھہ، سجاول، عمر کوٹ، خیرپور، کوٹری سمیت اور دوسرے بہت سے شہروں میں یوم تاسیس کے جلسوں کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں بلاول بھٹو زرداری کا خطاب سنا گیا۔ پیپلز پارٹی کے ان اجتماعات میں عوام اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی تین نسلوں کی قیادت کے ذریعے عوام کی دل و جان سے خدمت کرتی رہی ہے اسی لئے عوام پیپلز پارٹی سے محبت کرتے ہیں۔قائد عوم شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں پاکستان کوایٹمی قوت بنایا، مگر انہیں ایک عدالتی قتل کے ذریعے شہید کردیا گیا، سازشیوں کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی کہ ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی کو ختم کردیا جائے لیکن پیپلز پارٹی آج بھی موجود ہے اور وہ اپنی عوامی ساکھ کی وجہ سے ہمیشہ تاریخی ووٹ حاصل کرتی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو عوام کا مفاد ہمیشہ عزیز رہا اور انہوں نے عوام دوست پالیسی پر کام کیا یہی وجہ ہے کہ انکے دور میں ہر جگہ یہ نعرہ گونجتا تھا کہ بینظیر آئیگی، روزگار لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صدر زرداری نے معیشت کو پروان چڑھایا،2008سے 2013تک جو اقدامات کئے گئے وہ کسی کو پسند نہیں آئے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر زرداری وژن کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو توڑنے کی کوشش ناکام ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے ن لیگ کا ساتھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ن لیگ کو کھلا میدان فراہم کیا تاکہ پاکستان کی عوام کو سہولت فراہم کرے،ہم نے ہر فورم پر پاکستان کے مفاد کی خاطر فیصلے کئے ہیں،ہم ملک میں سیاسی استحکام اور امن و امان دیکھنا چاہئے ہیں۔