بھارتی صحافی راہول بھاٹیا نے اپنی کتاب ’دی نیو انڈیا‘ میں بھارت کے جمہوری زوال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کے وزیرِ اعظم بننے کے بعد سیکولر اور مساوات پر مبنی نظریات کو ترک کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ممبئی کے صحافی راہول بھاٹیا نے اپنی کتاب ’دی نیو انڈیا: دی ان میکنگ آف دی ورلڈز لارجسٹ ڈیموکریسی‘ میں بھارت کے جمہوری زوال اور شدت پسند ہندو قوم پرستی کے عروج کو موضوع بنایا ہے۔
اس کتاب میں انہوں نے ذاتی تجربات اور تحقیقاتی صحافت کے ذریعے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ کس طرح ان کے قریبی رشتے داروں اور دوستوں کے رویے شدت پسندانہ خیالات میں بدل گئے۔
مصنف نے بتایا ہے کہ ان کے کچھ رشتے دار مسلمانوں کو کم تر اور جنگلی کہنے لگے، جبکہ دیگر نے ملک میں خیرخواہ آمر کی ضرورت پر زور دیا۔
صحافی نے اس تبدیلی کو جانچنے کے لیے 2014ء میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھارت میں پھیلنے والی ہندو قوم پرستی کا گہرائی سے مطالعہ کیا ہے۔
ان کے مطابق بھارت کے سیکولر اور مساوات پر مبنی نظریات کو ترک کر دیا گیا ہے۔