کرپٹو کرنسی کاروبار سے ارب پتی شخص نے 62 لاکھ ڈالر مالیت کا آرٹ کیلا کھا لیا، جسٹن سن کا کہنا ہے کہ نیویارک کے جس پھل فروش شاہ عالم نے یہ کیلا بیچا تھا وہ اس سے ایک لاکھ کیلے مزید خریدے گا۔
چونتیس برس کے جسٹن سن نے کیلا ہانگ کانگ کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں سے ایک میں میڈیا کے سامنے کھایا اور بولے یہ دیگر کیلوں سے کہیں بہتر ہے۔
جسٹن سن اس وقت شہ سرخیوں کی زینت بنے تھے جب انہوں نے اطالوی فنکار ماریزیو کیٹیلیانMaurizio Cattelan کا یہ فن پارہ خرید لیا تھا، یہ فن پارہ ایک تاہ کیلا تھا جو ٹیپ کے ذریعے دیوار سے چپکایا گیا تھا۔
اطالوی فنکار نے یہ کیلا شاہ عالم کے ٹھیلے سے 97 روپے میں خریدا تھا تاہم ٹیپ سے دیوار پر چپکانے کے بعد اسے دنیا کا سب سے مہنگا پھل قرار دیا گیا تھا۔
سوتھبیز Sotheby's میں نیلامی ہوئی تو اسے باسٹھ لاکھ ڈالر میں جسٹن سن نے خرید لیا تھا، جسٹن سن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ شاہ عالم کے ٹھیلے سے ایک لاکھ کیلے خرید کر دنیا بھر میں مفت تقسیم کرے گا۔
شاہ عالم کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ کیلے بیچے تو انہیں چھ ہزار ڈالر سے زیادہ آمدنی نہیں ہوپائے گی۔
پھل فروش شاہ عالم بارہ گھنٹے کام کرتے ہیں اور بارہ ڈالر فی گھنٹہ کما پاتے ہیں، وہ ایک ایسے گھر میں رہتے ہیں جس میں پانچ دیگر افراد بھی مقیم ہیں۔
شاہ عالم کی عمر 74 برس ہے، ان کا کہنا ہےکہ ایک لاکھ کیلے بیچ بھی لیے تو اصل رقم تو ٹھیلے کے مالک محمد اسلام کو ملے گی جو رقم دو حصوں میں تقسیم کریں گے۔
محمد اسلام کے بھائی محمد عالم بادشاہ نے کہا کہ یہ صورتحال عدم مساوات کی مثال ہے، تاہم شاہ عالم کے لیے ایک فنڈ قائم کیا جا چکا ہے جس میں پہلے ہی چھ ہزار ڈالر جمع ہوچکے ہیں جبکہ جسٹسن سن تیس ملین ڈالر سرمایہ کاری کرکے اسی ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ سے جڑی ایک فرم کے مشیر بھی بن گئے ہیں۔