پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے نہ اپنا آرمی چیف چاہیے، نہ اپنا جج، نہ اپنا آئی جی چاہیے نہ نیب سربراہ چاہیے، کیوں کہ میں نے نہ چوری کرنی ہے، نہ کرپشن، نہ ہی قانون توڑنا ہے۔
شرقپور میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں میرٹ پر لوگ چاہتا ہوں جو ادارے مضبوط کریں، بڑے بڑے مجرم ملک پر مسلط کر دیے گئے ہیں، یہ کرپشن کرنے کے لیے وہ ادارے تباہ کرتے ہیں جو چوری روک سکتے ہیں، نیب کے قانون کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، یہ روز مجھے نااہل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ الیکشن پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کا حصہ ہے، اس وقت بڑے بڑے مجرموں کو ہمارے ملک پر مسلط کر دیا گیا ہے، یہ مجرم آتے ساتھ ہی این آر او لے کر پیسہ معاف کروا رہے ہیں، انہوں نے ملک کا زیادہ تر پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر بھیج دیا۔
عمران خان نے کہا کہ کرپشن سے قوم کا پیسہ چوری ہوتا ہے، کرپشن ملکوں کو تباہ کر دیتی ہے، یہ کرپشن کر کے ملک سے باہر بھاگ جاتے ہیں، یہ باہر جا کر ڈیل کرتے ہیں اور پھر واپس آجاتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آپ کا پیسہ جو ٹیکس سے اکھٹا ہوتا ہے، ان کے لیے گئے قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے، یہ کرپشن کرنے کے لیے وہ ادارے تباہ کرتے ہیں جو چوری روک سکتے ہیں، انہوں نے نیب کے قانون کو تباہ کر دیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بڑے ڈاکوؤں کو جو ملک سے باہر پیسہ بھیج دیتے ہیں ان کو آپ نہیں پکڑ سکتے، جب یہ انصاف کے اداروں کو تباہ کرتے ہیں تو سارے بڑے بڑے ڈاکو بچ جاتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں انہوں نے جو آئی جی لگایا ہے اس کو کرپشن میں سزا ہونی تھی، شہباز شریف اور اس کے بیٹوں کی اربوں روپے کی چوری پر پانی پھر گیا ہے۔