پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عمران خان اداروں کو متنازع بنا رہے ہیں۔
مسلم لیگ ہاؤس کراچی میں 12 اکتوبر 1999ء کی مناسبت سے یوم سیاہ منایا گیا، منعقدہ تقریب سے سابق گورنر سندھ نے خطاب کیا۔
تقریب میں علی اکبر گجر، ناصر محمود سمیت مقامی قیادت اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔
محمد زبیر نے خطاب میں کہا کہ ہر وقت ٹی وی پر عمران خان کی بات ہو رہی ہوتی ہے، وہ کہتا ہے کہ اُسے خودداری کی سزا ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خود داری اور قربانی کی باتیں کرنے والا عمران خان بتائے کہ خود داری اور وطن کے لیے قربانی کیا ہوتی ہے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹم بم بنانے کا آغاز کیا تو اسے سزا دی گئی، پاکستان پر پابندیاں لگائی گئیں لیکن ایٹمی قوت بننے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے لیے ٹیکنالوجی کے حصول میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، ہم نے ہمیشہ آئین کی بالادستی اور اداروں کے آئین کے تحت چلنے کی بات کی۔
محمد زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت 11 جماعتوں کی اتحادی ہے، آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اکثریت حاصل کر کے حکومت بنائے گی اور 5 سال میں 2018 کے تسلسل کو جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بلاوجہ سائفر کی باتیں پھیلا رہا ہے، اگر امریکہ نے سازش کرنا ہوتی تو وائٹ ہاؤس یا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ شامل ہوتا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان کو سیاست کا حق ہے لیکن درمیان میں مذہب کو کیوں لے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 اکتوبر 1999 کو جمہوریت پر شب خون مارا گیا اور منتخب حکومت گرائی گئی۔