پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے تمام وزارتوں اور محکموں میں انٹرنل آڈٹ سمیت تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ تمام وزارتوں کے آڈٹ میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔
آڈٹ حکام نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ایف بی آر فیلڈ دفاتر نے 7 ہزار کے قریب کیسوں میں ویلیو ایڈیشن ٹیکس وصول نہیں کیا، جس سے قومی خزانے کو 2 ارب 56 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
پی اے سی کو بتایا گیا کہ ملک کی کسی بھی وزارت میں آڈیٹر تعینات نہیں ہے، 40 وزارتوں میں سے صرف 16 میں چیف فنانشل آفیسر موجود ہیں۔
پی اے سی نے آڈیٹرز کی فوری تعیناتی، تمام وزارتوں اور محکموں میں انٹرنل آڈٹ سمیت تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
کمیٹی میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ درآمدی اور ضبط شدہ اشیا کی بغیر ٹیکس وصولی کلیئرنس کی گئی، اس پر نور عالم خان نے کہا کہ ملوث افسران کے نام سامنے لانے چاہئیں تاکہ ان کی ترقی نہ ہو۔