پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی پر الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے دانستہ طور پر تحائف کی تفصیلات گوشواروں کی تفصیلات میں جمع نہیں کروائیں۔ وکلا کے دلائل، دستیاب ریکارڈ اور ہماری فائنڈنگز کے مطابق عمران خان نااہل ہو چکے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان آئین کے آرٹیکل 63 (1) (p) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137,167 اور 173 کے تحت نااہل ہیں، اس فیصلے کے بعد عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کرپٹ اقدام کے بھی مرتکب ہوئے، عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کروائے، عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، عمران خان کا پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، عمران خان نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا، سال 19-2018 میں تحائف کی فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہر نہیں کی، عمران خان نے مالی سال 21-2020 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کی نشست خالی قرار دے دی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کی نااہلی آرٹیکل 63 (1) (p) کے تحت کی گئی، عمران خان کی نااہلی الیکشن ایکٹ کی دفعات137 اور 173 کے تحت ہوئی۔