برطانوی پارلیمنٹ میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اینجیلارئینر نے رشی سونک کے انتخاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رشی سونک کے سر پر تاج تو سجا دیا، لیکن ابھی تک ایک لفظ نہیں کہا گیا کہ وہ کریں گے کیا؟
اینجیلا رئینر کا مزید کہنا تھا کہ رشی سونک کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں۔ وہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر نہیں آئے۔
اینجیلا رئینر نے مزید کہا کہ برطانوی عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ صرف انتخابات سے ہی کرسکتے ہیں۔
رشی سونک کے بلامقابلہ کنزرویٹو پارٹی کے نئے لیڈر اور برطانیہ کے نئے وزیراعظم بننے کی راہ ہموار ہوگئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پینی مورڈنٹ کنزر ویٹو پارٹی کی لیڈر شپ کی دوڑ سے دستبردار ہوگئیں۔ پینی مورڈنٹ مطلوب 100 ٹوری ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل نہ کرسکیں۔