• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا سے تعلقات دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ امریکا سے تعلقات بگاڑنے کی ہمیں کیا ضرورت تھی؟ امریکا سے تعلقات دوبارہ ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند دن پہلے سعودی عرب سے ایس ڈی ایف کا وفد آیا، سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے وفد نے پلندہ کھول دیا کہ یہ منصوبہ 5 سال پہلے اور وہ منصوبہ 6 سال پہلے دیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں میں سے ایک اسپتال کا منصوبہ تھا جو سعودی عرب کی جانب سے تحفے کے طور پر دیا گیا تھا، اس پراجیکٹ کی ایک اینٹ تو دور کی بات ہم پروسیجر بھی آگے نہ بڑھا سکے۔

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ سعودی وفد سے اس تاخیر پر میں نے معافی مانگی اور 2 روز مانگے، میں نے اپنی ٹیم کو 48 گھنٹے دیے اور اس دوران ہر پروسیجر مکمل ہو گیا۔

’’سعودی ولی عہد سے میں نے معذرت کی‘‘

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کیا کہتا ہو گا کہ ہم نے انہیں گرانٹ دی اس کو بھی یہ استعمال نہ کر سکے، سعودی ولی عہد سے میری ملاقات ہوئی، جس میں، میں نے ان سے کہا کہ آپ نے ہمیں گرانٹس دیں، سعودی ولی عہد سے بھی میں نے پراجیکٹ میں تاخیر پر معذرت کی۔

’’سعودی ولی عہد پاکستان تشریف لانے والے ہیں‘‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف نےبتایا کہ سعودی ولی عہد نے کہا کہ میں ہر چیز کے لیے تیار ہوں، سعودی ولی عہد پاکستان تشریف لانے والے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ چین ہمارا پائیدار دوست ہے، سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ بنگلا دیش کو کسی صورت پاکستان سے الگ نہیں ہونا چاہیے تھا، آج بنگلا دیش کی ایکسپورٹس پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہیں، پاکستان تمام مشکلات کے باوجود اقوامِ عالم میں کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے عوام کو دہشت گردوں، چوروں اور ڈاکوؤں سے بچانے کے لیے جانوں کی قربانیاں دیں، دہشت گردی کےخاتمے میں اہم کردار ادا کیا،یقین دلاتا ہوں کہ پولیس کی جانب سے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پولیس کے پاس فرانزک لیب کا انتظام ہونا چاہیے، پنجاب کا سی ٹی ڈی ڈپارٹمنٹ رول ماڈل ہے، پنجاب کی فرانزک لیب بھی مثالی ہے، اسلام آباد میں بھی فرانزک لیب ہونی چاہیے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پولیس اکیڈمی میں اہلکاروں کی جدید طرز پر تربیت کی جانی چاہیے، فیڈرل اور صوبوں کی پولیس کی جتنی بھی تعریفیں ہوں کم ہیں۔

’’ہم نے اپنا حق ادا نہیں کیا تو آنیوالی نسلیں معاف نہیں کرینگی‘‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ متاثرینِ سیلاب کو خوراک، ٹینٹس اور دیگر سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے روپے کی قدر کو کنٹرول کیا ہے، اگر ہم نے اپنا حق ادا نہیں کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

قومی خبریں سے مزید