سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانا ہے تو لگادیں، مجھے کیا ڈرا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جو حرکتیں اب ہورہی ہیں، ایسی تو پرویز مشرف کے مارشل لاء میں بھی نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے 6 ماہ میں ہر حربہ استعمال کیا گیا، پرویز مشرف کے دور میں کبھی میڈیا پر پابندی، دھمکیاں اور ایف آئی آر نہیں دیکھیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم پر مصنوعی سیٹ اپ تھوپ کر بیٹھے ہیں، اسلام آباد میں جب عوام آئے گی کمزور دل والے برداشت نہیں کرسکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم اسلام آباد پہنچے گی، وفاقی دارالحکومت میں کوئی انتشار نہیں ہوگا، ہم قانون اور آئین کے بیچ میں رہیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ جے آئی ٹی نے کہا یہ چور ہیں پھر این آر او دے کر ہم پر مسلط کردیا، الیکشن سے ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو پریس کانفرنس کرے گا وہ عوام میں ذلیل ہوگا، میرا مقصد صرف قانون کی حکمرانی ہے، ہم نے اداروں سے لڑائی نہیں لڑنی۔
عمران خان نے کہا کہ اپنے اداروں سے لڑنے کا مطلب ملک کو کمزور کرنا ہے، دشمن ہمیں غلام بنانا چاہتے ہیں، کیا ہم چاہیں گے فوج کمزور ہو۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے مجرم بنا دیا گیا ہے، جیسے میں بھارت کا جاسوس اور دہشت گرد ہوں، اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا ملک اور فوج بدنام ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کے ساتھ جو کیا، ساتھ ہی کہا کہ عمران خان کو بتاؤ کہ اس کے ساتھ بھی یہی ہوگا، افسر کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، تفتیش ہونی چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری مافیا نے سندھ کے لوگوں کو غلام بنایا ہوا ہے، سوائے صاف شفاف الیکشن کے کوئی بات نہیں مانتا ہوں اور نہ ہی کسی بات میں فائدہ ہے۔