وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چین میں سی پی سی کانگریس کے بعد مدعو کیے گئےچند رہنماؤں میں شامل ہونا اعزاز ہے۔
یہ بات وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چین روانگی سے قبل سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں کہی ہے۔
ان کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ آج بیجنگ کے لیے روانہ ہو رہا ہوں، اس وقت جب دنیا متعدد چیلنجز سے نبرد آزما ہے، پاکستان اور چین دوست اور شراکت دار کے طور پر کھڑے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی قیادت کے ساتھ بات چیت اہم شعبوں خصوصاً سی پیک پر مرکوز ہو گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر بنائے گی، سی پیک کا دوسرا مرحلہ سماجی اور اقتصادی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی سے بہت کچھ سیکھاجا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف آج (یکم نومبر کو) چین روانہ ہو رہے ہیں، اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ ہو گا۔
وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف چینی وزیرِ اعظم لی کی چیانگ کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں۔
اس دورے سے قبل چینی صدر شی جن پنگ اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ازبکستان میں 16 ستمبر 2022ء کو ملاقات ہوئی تھی۔
کمیونسٹ پارٹی چین کی بیسویں نیشنل کانگریس کے تاریخی انعقاد اور صدر شی جن پنگ کے تیسری بار جنرل سیکریٹری منتخب ہونے کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف چین کا دورہ کرنے والے اولین رہنماؤں میں شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان قیادت کی سطح پر مسلسل رابطوں کی کڑی ہے۔
اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔
دونوں ممالک کے قائدین سدا بہار آزمودہ اسٹریٹجک کوآپریشن پارٹنر شپ کا جائزہ لیں گے۔
ملاقاتوں اور اجلاسوں میں علاقائی اور عالمی سطح کی صورتِ حال پر بھی تبادلۂ خیال ہو گا۔