لندن (جنگ نیوز) اس وقت دنیا تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، ہر طرف افراتفری ہے، ایسے میں مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق امام مہدی کا ظہور ہو جانا چاہئے تاکہ وہ دنیا کو صحیح راستے پر لے جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار اسلامک سینٹر آف انگلینڈ میں منعقدہ12ویں سالانہ امام مہدی سیمینار میں کیا گیا، جس کا اہتمام ’’لبیک یا زہرہ‘‘ نے کیا تھا، خواتین کا کہنا تھا کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دنیا کے تمام مذاہب اور عقیدوں کے لوگ اپنے اپنے نجات دہندہ کا انتظار کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہندوئوں، مسیحیوں، یہودیوں اور بدھ مت سے تعلق رکھنے والوں کا بھی عقیدہ ہے کہ ایک نجات دہندہ آئے گا چنانچہ یہ نکتہ ان مذاہب کے لوگوں کو مسلمانوں کے ساتھ جوڑ دیتا ہے، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ اس وقت جس طرح کے حالات ہیں اور جو افراتفری ہے یہ وہی نشانیاں ہیں جو مسلمانوں کو بتائی گئی تھیں کہ ایسی صورتحال میں امام مہدی کا ظہور ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ امام مہدی نے دنیا میں امن کا پرچار کرنا ہے چنانچہ اب ان کا ظہور ہو جانا چاہئے۔ ڈپٹی ہائی کمشنر ڈاکٹر اسرار حسین نے کہا کہ امام مہدی ہی انسانوں کو دکھوں اور پریشانیوں سے نجات دلاسکیں گے اور دنیا کے موجودہ حالات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ امام مہدی کا ظہور اب زیادہ دور نہیں ہے۔ لبیک یا زہرہ کی بانی سیدہ ام فروا نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کی جانب سے ایک ایسی ہستی کا انتظار خوش آئند ہے، جو لوگوں کو ظلم سے آزاد کرائے، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا یہ پختہ نظریہ ہے کہ امام مہدی انہیں موجودہ پریشانیوں سے نجات دلائیں گے، اسلامک سینٹر لندن کے سربراہ ڈاکٹر محمد علی شمالی نے کہا کہ امام مہدی کے وجود سے پوری کائنات میں ایک ایسی حکومت قائم ہوگی جس میں انصاف ہوگا، علامہ امیر حسین نقوی نے کہا کہ امام مہدی کے ظہور کے لئے مسلمان خواتین کا ایک مضبوط کردار ضروری ہے اور یہ اجتماع اور اس میں شریک خواتین کی وجہ سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہ جلد ظہور پذیر ہوں گے۔ چرچ آف انگلینڈ کے رانا یواب خان نے مسلمان اور مسیحیوں کے مذاہب کے اندر پائے جانے والے اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسیحا اور امام مہدی کا دنیا میں آنا انسانیت کی فلاح کے لئے سود مند ہوگا، مسیحی رہنما بل شوارڈ نے کہا کہ ہم سب ابراہیم کی اولاد ہیں چنانچہ ہم سب کو امن کے فروغ کے لئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سے نفرتوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ ڈسٹرکٹ ریفارم سینیکاگ کے چیئرمین مائیکل کیسل نے کہا کہ نجات دہندہ کی آمد کا انتظار یہودی عقیدے میں بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دنیا میں امن کے لئے کام کرنا ہوگا، تقریب سے امریکہ کے سرفراز ابد، پاکستان کے معروف منقبت خواں علی صفدر رضوی، تجانی برادرز، ہاشم سسٹرز، زہرا سسٹرز اور زبیر صفا نے منقبتیں اور کلام پیش کیا، بہتر کارکردگی پر تجانی فیملی کو ایوارڈ دیا گیا جبکہ جامعہ المنتظر کو بیسٹ کمیونٹی ایوارڈ دیا گیا،شیلڈز تقسیم کی گئیں، بذریعہ قرعہ اندازی محمد نذیر، اسحاق کو زیارات کے ٹکٹ دیئے گئے۔