• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی رہنماؤں سے سنجیدہ اور باوقار بات چیت ہوئی، ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ آج یورپی رہنماؤں سے سنجیدہ اور باوقار بات چیت ہوئی۔

جنیوا میں  یورپی وزرائے خارجہ سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران ایک بار پھر سفارت کاری پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کے تسلسل کی حمایت کرتے ہیں، یورپی رہنماؤں سے مستقبل قریب میں دوبارہ ملاقات کے لیے تیار ہیں، واضح کر دیا کہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔

اس سے قبل  جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے جنیوا میں ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے مذاکرات کیے۔

مذاکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ خوشی ہے کہ ہم نے اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ سنجیدہ بات چیت کی۔

 یورپی خارجہ پالیسی چیف نے کہا کہ تہران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا ایران کے ساتھ بات چیت کو جاری رکھنے کے خواہش مند ہیں، ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ امریکا کے ساتھ اپنی بات چیت جاری رکھے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں اس سفارتی اقدام سے مذاکرات کی راہ ہموار ہونی چاہیے، ایران جوہری پروگرام، دیگر ایشوز پر بات چیت کے لیے تیار ہے، امید ہے ایران اس بحران سے نکلنے کے لیے امریکا سے بات چیت کا آغاز کرے گا، فوجی کارروائیوں سے ایران کا جوہری پروگرام صرف تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔

مذاکرات سے پہلے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا تھا مذاکرات میں ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام پر بات چیت نہیں کریں گے، صرف جوہری اور علاقائی امور پر بات ہوگی۔

 اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا پندرہ جون کو امریکا سے ملنا تھا تاکہ جوہری پروگرام پر معاہدہ طے کیا جا سکے ، اسرائیل کا حملہ سفارت کاری کے ساتھ غداری تھی۔

دوسری جانب او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر خارجہ اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید