• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو ہتھیار سندھ میں نہیں بن رہے وہ ڈاکوؤں تک کیسے پہنچ رہے ہیں؟ وزیراعلیٰ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ جو ہتھیار سندھ میں نہیں بن رہے وہ ڈاکوؤں تک کیسے پہنچ رہے ہیں؟ اسکا جواب ڈھونڈنا ہوگا۔ محافظ کے پاس جدید ہتھیار نہیں اور ڈاکو جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تعزیت کرنے شہید مالک کمانگر کے گھر آیا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ گھوٹکی، کشمور اور شکارپور میں اب بھی کچھ مسائل ضرور ہیں، کافی مسائل پر بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ کچے میں نفری بڑھانے کے ساتھ جوانوں کو جدید اسلحہ سے لیس کرنا ہوگا، شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 2008 سے پہلے صوبے میں بہت بے امنی تھی، ہم نے بےامنی کے خلاف جنگ شروع کی، جدید اسلحہ لینے کے لیے ہم نے کام شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی شخصیات جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی میں ملوث نہیں، کوئی سیاسی شخصیت جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی میں ملوث ہے تو بتایا جائے۔ 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کا کوئی بھی ایسا علاقہ نہیں جس کو نو گو ایریا کہا جاسکتا ہے، تاہم گھوٹکی ضلع میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گھوٹکی میں مزید تھانوں کے قیام کی منظوری دی ہے، ڈاکوؤں کو کوئی سیاسی سپورٹ حاصل نہیں۔

قومی خبریں سے مزید