لاہور ہائی کورٹ نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی اپنی معطلی کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر نمٹا دی۔
جسٹس مزمل اختر شبیر نے دورانِ سماعت استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ کو اختیار ہے کہ وہ معطلی کے معاملے کو دیکھے۔
درخواست گزار غلام محمود ڈوگر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک وفاقی وزیر کے خلاف قانونی کارروائی کی، اس لیے سی سی پی او کو نشانہ بنایا گیا، 2 حکومتوں کے معاملے میں ایک سول سرونٹ کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بظاہر یہ اختیار سپریم کورٹ کو تو ہے، لیکن ہائی کورٹ کو کیسے اختیار ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ عدالت اس کا جائزہ لے سکتی ہے۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی سی پی او لاہور کو 3 دن میں رپورٹ کرنے کا کہا جس پر عمل نہیں ہوا، رپورٹ نہ کرنے پر ان کی معطلی کا حکم جاری کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے استفسار کیا کہ کیا معطلی کے حکم میں کوئی وجہ لکھی ہے۔
جسٹس مزمل اختر شبیر نے کہا کہ عدالت کا سوال یہ ہے کہ ہائی کورٹ کو اس معاملے کی سماعت کا اختیار کیسے ہے؟ لاہور ہائی کورٹ کو اس درخواست کی سماعت کا اختیار نہیں ہے۔
جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی معطلی کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر نمٹا دی۔