بلوچستان کے علاقے چمن میں باب دوستی کے مقام پر افغانستان کی حدود سے ہونے والی فائرنگ میں پاکستانی اہلکار کی شہادت کے بعد سرحد پر کشیدگی برقرار ہے۔
چمن میں پاک بھارت سرحد دوسرے روز بھی ہر قسم کی آمد و رفت اور تجارت کے لیے بند ہے، جس کے باعث سرحد کے دونوں جانب ہزاروں پاکستانی اور افغان شہری پھنس گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر حمید زہری کے مطابق ایف سی اہلکار کی شہادت کے بعد بارڈر پر کشیدگی برقرار ہے، ناخوشگوار واقعے میں ملوث ملزم کی حوالگی تک بارڈر بند رہے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ بارڈر پر شام 7 سے رات 9 بجے تک شہریوں کو آمد و رفت کی اجازت دی ہے، افغان حکام حملہ آور کو گرفتار اور پاکستان کے حوالے کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کابل اور اسلام آباد کی سطح پر رابطے جاری ہیں، فلیگ میٹنگ کا انعقاد کسی بھی وقت ممکن ہے۔
حمید زہری کے مطابق باب دوستی کسٹم ہاؤس اور امیگریشن کے دفاتر بھی بند ہیں، پاک افغان سرحد، ملحقہ علاقوں اور ڈی ایچ کیو اسپتال میں ہائی الرٹ ہے۔
لیویز حکام کے مطابق باب دوستی پر افغان حدود سے فائرنگ سے ایک ایف سی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے تھے، شہید اہلکار کی نمازجنازہ گزشتہ روز ہی ادا کردی گئی تھی۔
افغان حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور طالبان کے بھیس میں نامعلوم دہشت گرد تھے، جن کی تلاش جاری ہے۔