چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نےکہا ہے کہ نواز شریف اپنا آرمی چیف لگوا کر پہلا کام انہیں ڈس کوالیفائی کرانے کا کریں گے۔
سرائے عالمگیر میں پی ٹی آئی مظاہرین سے ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آئینی طور پر شہباز شریف کو آرمی چیف کی تقرری کا اختیار حاصل ہے، لیکن وہ وہی کچھ کریں گے جو نواز شریف اُنہیں کہیں گے، پوچھتا ہوں کیا اخلاقی طور پر یہ ہونا چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈنڈے اور بندوقوں کے زور پر نہیں اخلاقیات پر چلتی ہے، برطانیہ میں کیمرون ریفرنڈم ہارا تو استعفیٰ دے کر چلا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم نے برطانیہ سے جمہوریت لی ہوئی ہے اور اس کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی ہوئی ہے، یہاں ایک مفرور کو 5 رکنی بینچ نے سزا یافتہ قرار دیا، جھوٹ بول کر ملک سے بھاگا ہوا شخص ہمارے فیصلے کر رہا ہے لیکن وہ فیصلے میرٹ پر نہیں کرے گا۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی ایک ہی کوشش ہے کہ جھوٹے کیسز کروا کے کسی طرح عمران خان کو نکالا جائے۔ وہ جسے لگائیں گے اس سے ایک چیز مانگیں گے کہ اسے کسی نہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کرانا ہے اور خود ان پر درج کیسز ختم کرانے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے لیے تین نام دینا ان کا حق ہے۔ انہیں یہ حق نہیں دیا جارہا۔