وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سکھر حیدرآباد موٹر وےاسکینڈل پر سندھ حکومت نے ایکشن لیا ہے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سیہون حادثہ انتہائی افسوسناک ہے، ابتدائی طور پر ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی غلطی سامنے آئی ہے، ذمے داران کو سزا ملنی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے اس شاہراہ کو ڈبل کرنے کے لیے 7 ارب روپے دیے تھے، ماضی کی نااہل وفاقی حکومت نے سڑک کی تعمیر نہیں کرائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ایکشن لیا ہے، ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، انتظامیہ کو شاہراہ پر بیئریر لگانے چاہیے تھے، یہ حادثہ انسانی غلطی سے ہوا۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو آئینی طور پر نکالا گیا، عمران خان خود کرپٹ ہیں اور الزامات دوسروں پر لگا رہے ہیں، عمران خان کا مستقبل تاریک ہے، ان کا مقصد صرف اقتدار حاصل کرنا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ لانگ مارچ کال کو کہتا تھا کہ مس کال ثابت ہوگی ایسا ہی ہوا، بین الااقوامی سازش کے معاملے سے بھی اب وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں، توشہ خانہ اسکینڈل، گھڑی فروخت کرنا اخلاق سے گری ہوئی حرکت ہے، وہ کہتے ہیں کہ سازش سےہٹایا گیا مگر کبھی نہیں بتایا کہ خود کیسےاقتدار میں آئے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہیلتھ ورکرز کو کورونا الاؤنس صرف سندھ میں دیا جا رہا ہے، وبا ختم ہونے کے بعد یہ الاؤنس ختم ہو گیا ہے، ہیلتھ الائنس کے مظاہرین نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی۔