• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدنان صدیقی کا کرناٹک یونیورسٹی سے وائرل ہونے والی ویڈیو پر اظہارِ برہمی

عدنان صدیقی، فائل فوٹو
عدنان صدیقی، فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی نے بھارتی ریاست کرناٹک کی یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے پر شدید برہم ہوگئے۔

عدنان صدیقی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہاپسندی اور مسلمانوں سے نفرت پر تشویش اور غم و غصّے کا اظہار کیا ہے۔

اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’اساتذہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ غیرجانبدار ہوں اور ان کے ذمہ کلاس رومز کو طالب علم کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنانےایک قوم کا مستقبل بنانے جیسی بڑی ذمہ داری ہوتی ہے‘۔

اُنہوں نے بھری کلاس میں مسلمان طالبِ علم کو دہشتگرد کہنے والے بھارتی ٹیچر پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ’یہ پروفیسر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی پھیلانے کے بعد بطور استاد ہرطرح سے ناکام ہوگیا ہے جوکہ انتہائی شرمناک بات ہے‘۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر بھارتی ریاست کرناٹک کی یونیورسٹی سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

اس ویڈیو میں ایک پروفیسر کو بھری کلاس میں مسلمان طالب علم کو دہشتگرد کہہ کر پکارتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔


جس پر جواباََ طالب علم بھی پروفیسر کو کھری کھری سناتے ہوئے نظر آرہا ہے۔

طالب علم نے کہا کہ آپ کو کسی کے مذہب کا مذاق اڑانےکا حق نہیں، بھری کلاس میں دہشتگرد کہہ کر مخاطب کرنےکا کیا مقصد ہے؟‘

پروفیسر کو طالب علم کا یہ ردعمل دیکھ کر اس سے معذرت کرنا پڑی جبکہ کلاس کے دیگر طالب علم خاموش بیٹھے رہے یا ہنستے رہے۔



انٹرٹینمنٹ سے مزید